رسائی کے لنکس

صومالیہ: امریکی فضائی کارروائی، الشباب کا سرغنہ ہلاک


پینٹاگان پریس سکریٹری، ریئر ایڈمرل جان کِربی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی فوج نے گودانی کے خلاف پیر کو کارروائی کی، جس کے نتیجے میں ’اُن کی ہلاکت واقع ہوئی‘

امریکی حکام نے کہا ہے کہ اِس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ صومالیہ میں کی جانے والی ایک فضائی کارروائی کے دوران ’الشباب‘ شدت پسند گروپ کا سربراہ، احمد عبدی گودانی ہلاک ہوگیا ہے۔

پینٹاگان پریس سکریٹری، ریئر ایڈمرل جان کِربی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی فوج نے گودانی کے خلاف پیر کو کارروائی کی، جس کے نتیجے میں ’اُن کی ہلاکت واقع ہوئی‘۔

عینی شاہدین نے خبر دی ہے کہ امریکی ڈرون طیارے سے جنوبی صومالیہ میں الشباب کے رہنماؤں پر اُس وقت میزائل مارے گئے، جب اُن کا ایک اجلاس جاری تھا۔

ادھر، وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والےایک بیان میں محکمہٴدفاع نے تصدیق کی ہے کہ اختتام ہفتہ صومالیہ میں کی جانے والی ایک امریکی فضائی کارروائی میں، گودانی ہلاک ہوا۔

وائٹ ہاؤس نے جمعے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ گودانی کا میدان ِ جنگ سے ہٹایا جانا،’افریقہ میں القاعدہ کی سب سے بڑی شاخ کو علامتی اور کارروائیوں کے لحاظ سے ایک اہم دھچکا‘ پہنچانے کے مترادف ہے،اور یہ کہ ’اُن کی ہلاکت سے انٹیلی جنس، فوجی اور قانون کا نفاذ کرنے والے اہل کاروں کی جانب سے برسہا برس سے جاری دشوار نوعیت کے کام کو پایہٴ تکمیل تک پہنچانے کی نشاندہی ہوتی ہے‘۔

گودانی نےسنہ 2008 سے ’الشباب‘ کی قیادت سنبھال رکھی تھی، اور اُن کا نام امریکہ حکومت کی جاری کردہ دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل تھا۔

امریکی محکمہٴخارجہ کی طرف سے اُن کے بارے میں اطلاع دینے والے کو 70 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کر رکھا تھا، جس کی مدد سے ’اُنھیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکے‘۔

گودانی کی قیادت میں، الشباب نے صومالیہ کے جنوب اور وسطی علاقوں کا کافی رقبہ ہتھیا لیا تھا، جس میں ایک وقت موغادیشو کا زیادہ تر علاقہ بھی شامل تھا، جہاں اسلام کا سخت گیر شریعہ کا قانون نفاذ کیا گیا تھا۔

گروپ نے زیادہ تر علاقے پر اپنا کنٹرول کھو دیا ہے۔ تاہم، اُس نے حکومتی اہداف پر خودکش حملے جاری رکھے ہیں، جس میں موغادیشو میں واقع صدارتی محل بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG