رسائی کے لنکس

نیلسن منڈیلا کی میت اُن کے آبائی علاقے منتقل


جنوبی افریقہ کے آنجہانی رہنماء کی میت عام دیدار کے لیے پریٹوریا کی سرکاری عمارت یونین بلڈنگ میں تین روز کے لیے رکھی گئی تھی۔ حکام کے مطابق لگ بھگ ایک لاکھ افراد مسٹر منڈیلا کے آخری دیدار کے لیے یہاں آئے۔

جنوبی افریقہ کے سابق صدر اور نسل پرستی کے خلاف عالمی سطح پر علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا کی میت پریٹوریا سے ہفتہ کو اُن کے آبائی علاقے کونو منتقل کر دی گئی۔

مسٹر منڈیلا کی میت ’واٹرکلوف‘ ائیر بیس پہنچائی گئی جہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے اُسے کونو روانہ کیا گیا۔ یہاں افریقی نیشنل کانگریس کی طرف سے انھیں ’’آخری سلام‘‘ پیش بھی کیا گیا۔

ان کی میت جنوب مشرقی قصبے متھاتھا کے ہوائی اڈے پر اتارے جانے کے بعد پورے اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقے پہنچائی گئی۔

اس موقع پر قریبی علاقوں سے بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد کونو جانے والے راستے کے دونوں اطراف موجود رہی۔

جنوبی افریقہ کے رہنماء کی میت عام دیدار کے لیے پریٹوریا کی سرکاری عمارت یونین بلڈنگ میں تین روز کے لیے رکھی گئی تھی۔ حکام کے مطابق لگ بھگ ایک لاکھ افراد مسٹر منڈیلا کے آخری دیدار کے لیے یہاں آئے۔

ہفتہ کو جنوبی افریقہ کے پرچم میں لپٹے مسٹر منڈیلا کے تابوت کو جب کونو منتقل کرنے سے قبل ہوائی اڈے لایا گیا تو یہ مناظر مقامی ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھائے گئے۔

نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات اتوار کو اُن کے آبائی علاقے کونو میں ادا کی جائیں گی جہاں بعد میں اُنھیں دفن کیا جائے گا۔

جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر طویل علالت کے بعد گزشتہ ہفتے 95 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں جوہانسبرگ کے نیشنل اسٹیڈیم میں نیلسن منڈیلا کے لیے یادگاری تقریب منعقد کی گئی جس میں دنیا بھر سے 80 سے زائد سربراہان مملکت اور سربراہان حکومت، شاہی خاندانوں کے نمائندے اور اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی تھی۔

اس یادگاری تقریب میں نیلسن منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے امریکہ کے صدر براک اوباما اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی موجود تھے۔
XS
SM
MD
LG