رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا کی گولہ بارود کے ساتھ ساحلی جنگی مشقیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزارتِ دفاع کے مطابق منگل کو ہونے والی مشقوں کا مقصد شمالی کوریا کے سمندر میں اشتعال انگیزی کے ارادے کو کچلنا ہے۔

جنوبی کوریا کے درجنوں جنگی بحری جہاز، لڑاکا طیارے اور آبدوزیں گولہ بارود کے استعمال کے ساتھ کی جانے والی جنگی مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ سیول کا کہنا ہے کہ یہ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ فوجی اشتعال انگیزیوں کے جواب میں کی جا رہی ہیں۔

جنوبی کوریا کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ بحریہ اور فضائیہ کی مشترکہ مشقوں میں کم از کم 20 بحری جہاز اور آبدوزیں حصہ لے رہی ہیں جس میں جزیرہ نما کوریا کے مشرقی ساحل پر بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے میزائل بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔

وزارتِ دفاع کے مطابق منگل کو ہونے والی مشقوں کا مقصد شمالی کوریا کے سمندر میں اشتعال انگیزی کے ارادے کو کچلنا ہے۔

گزشتہ ماہ شمالی کوریا کی جانب سے آبدوز سے چلائے جانے والے بیلسٹک میزائل کے مغربی ساحل پر تجربے پر سیول نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اس تجربے کی خبروں کی تصدیق نہیں کی جا سکی مگر ماہرین کا اصرار ہے کہ پیانگ یانگ کو ابھی بھی اس ٹیکنالوجی کو مکمل طور پر تیار کرنے کے لیے مزید چند سال درکار ہیں۔

مکمل ہونے کے بعد آبدوز سے میزائل مارنے کا پروگرام شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام میں بامعنی توسیع کر سکتا ہے۔

اقوامِ متحدہ نے شمالی کوریا پر جوہری اور بیلسٹک میزائل کے تجربات کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ تاہم اس نے حالیہ برسوں میں ہتھیاروں کے پروگرام کی ترقی کا کام جاری رکھا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پیر کو شمالی کوریا سے کہا کہ وہ ’’اشتعال انگیزی کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے‘‘ اور خبردار کیا کہ اگر پیانگ یانگ کی موجودہ سرگرمیاں جاری رہیں تو علاقے میں ’’اسلحے کی دوڑ اور تناؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔‘‘

سیول میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بان کی مون نے شمالی کوریا سے کہا کہ وہ ’’کثیر فریقی مذاکرات کی طرف واپس آنے کی راہ ہموار کرے، جس میں سکیورٹی کونسل کی تمام متعلقہ قراردادوں کی پابندی بھی شامل ہے۔‘‘

2009ء میں شمالی کوریا نے چھ فریقی مذاکرات میں مزید شمولیت سے انکار کر دیا تھا جن کا مقصد پیانگ یانگ کو اقتصادی تعاون کے عوض جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے لیے قائل کرنا تھا۔

شمالی کوریا، جو اب بھی تکنیکی اعتبار سے جنوبی کوریا کے ساتھ حالت جنگ میں ہے، نے جوہری اور میزائل پروگراموں پر لاکھوں ڈالر خرچ کیے ہیں، جنہیں وہ اپنی بقا کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔

XS
SM
MD
LG