رسائی کے لنکس

جنوبی سوڈان: فریقین کے ایتھوپیا میں مذاکرات


فریقین کے درمیان ہونے والی لڑائی سے ہزاروں افراد ہلاک اور 12 لاکھ سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں
فریقین کے درمیان ہونے والی لڑائی سے ہزاروں افراد ہلاک اور 12 لاکھ سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں

امکان ہے کہ ایتھوپیا میں قیام کے دوران جنوبی سوڈان کے صدر اور باغی رہنما امن معاہدے پر دستخط کریں گے۔

جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر اور باغی رہنما ریک مچار ایتھوپیا پہنچ گئے ہیں جہاں دونوں رہنما پانچ ماہ سے جاری لڑائی اور نسلی تشدد کے خاتمے کے لیے معاہدے پر دستخط کریں گے۔

عدیس ابابا میں موجود 'وائس آف امریکہ' کے نمائندوں کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات جمعے کو طے تھی لیکن امکان ہے کہ اسے ایک روز آگے بڑھادیا جائے گا۔

فریقین کے درمیان ثالثی کرانے والے مشرقی افریقی ملکوں کے اتحاد 'آئی جی اے ڈی' کے عہدیداران کے کہنا ہے کہ ایتھوپیا میں قیام کے دوران جنوبی سوڈان کے صدر اور باغی رہنما امن معاہدے پر دستخط کریں گے۔

باغیوں کے ایک ترجمان نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا ہے کہ ان کے رہنما مجوزہ معاہدے کے مسودے کا جائزہ لے رہے ہیں۔

فریقین کے درمیان امن مذاکرات کا سلسلہ کئی ماہ سے جاری تھا جس کے دوران ہونے والے تشدد اور لڑائی سے ہزاروں افراد ہلاک اور 12 لاکھ سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں۔

اس سے قبل جمعرات کو جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں اقوامِ متحدہ نے خدشہ ظاہر کیاتھا کہ لڑائی کے دوران دونوں فریق انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب میں ملوث ہوسکتے ہیں۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' کے مطابق اس کے اہلکاروں نے جنوبی سوڈان کے قصبے بور کے نزدیک ایک اجتماعی قبر دریافت کی تھی جس میں 530 لاشیں موجود تھیں۔

لڑائی کا آغاز صدر کیر اور ان کے سابق نائب ریک مچر کے حامیوں کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی سے ہوا تھا جس نے باقاعدہ جنگ کی شکل اختیار کرلی تھی۔

رینک مچر کو صدر سلوا کیر نے گزشتہ سال جولائی میں برطرف کردیا تھا۔ دونوں فریقوں نے رواں سال جنوری میں جنگ بندی کے ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے تھے لیکن اس کے باوجود لڑائی جاری رہی تھی۔
XS
SM
MD
LG