رسائی کے لنکس

سری لنکا کے وزیراعظم نے عہدے کا حلف اٹھا لیا


وکرمے سنگھے نے چوتھی مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا
وکرمے سنگھے نے چوتھی مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا

وکرمے سنگھے کی یونائٹڈ نیشنل پارٹی نے پارلیمان کی 225 نشستوں میں سے 106 نشستیں حاصل کیں جبکہ راجاپاکسا کی جماعت صرف 95 نشستیں حاصل کر سکی۔

سری لنکا کے رانیل وکرمے سنگھے نے جمعہ کو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا اور یوں وہ چوتھی مرتبہ اس منصب پر فائز ہو گئے ہیں۔

پیر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں عوام نے متنازع سابق صدر مہندا راجاپاکسا کو مسترد کر دیا جو ملک کے وزیراعظم کے طور پر اقتدار میں واپس آنا چاہتے تھے۔ سری لنکا میں صدر کے بعد وزیراعظم کا عہدہ سب سے طاقتور ہے۔

وکرمے سنگھے کی یونائٹڈ نیشنل پارٹی اور راجاپاکسا کی سری لنکا فریڈم پارٹی نے پارلیمان میں مل کر کام کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آسکی ہیں۔

کولمبو میں وزیراعظم وکرمے سنگھے کی حلف برداری کی تقریب کو ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کیا گیا۔

وکرمے سنگھے کی یونائٹڈ نیشنل پارٹی نے پارلیمان کی 225 نشستوں میں سے 106 نشستیں حاصل کیں جبکہ راجاپاکسا کی جماعت صرف 95 نشستیں حاصل کر سکی۔

راجاپاکسا نے صدر کے دو مرتبہ منتخب ہونے کی حد ختم کر کے جنوری میں تیسری مرتبہ صدر بننے کی کوشش کی تھی مگر اپنے سابق وزیر صحت میتھری پالا سری سینا کے ہاتھوں ہار گئے تھے۔ سری سینا نے وعدہ کیا تھا کہ اگر راجاپاکسا کی جماعت پارلیمان میں اکثریت حاصل کر لے تو بھی وہ ان کو وزیراعظم مقرر نہیں کریں گے۔

سبکدوش ہنوے کے بعد راجاپاکسا اور ان کے کچھ قریبی رشتہ داروں کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے۔

2009 میں علیحدہ وطن کے لیے 37 سال سے جاری تامل تحریک کو عبرتناک شکست دینے کے باعث سابق صدر ملک کی سنہالی اکثریت میں اب بھی بہت مقبول ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق خانہ جنگی کے آخری دنوں میں لگ بھگ 40,000 تامل شہری مارے گئے تھے۔

تاملوں نے گزشتہ انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کے بعد اس سال جنوری میں ہونے والے انتخابات میں سری سینا کی بھرپور حمایت کر کے راجاپاکسا کے تیسری مرتبہ صدر بننے کا راستہ روکا تھا۔

XS
SM
MD
LG