رسائی کے لنکس

سری لنکا: پولیس نے حزبِ اختلاف کے اخبار کا دفتر سِیل کردیا


سری لنکا: پولیس نے حزبِ اختلاف کے اخبار کا دفتر سِیل کردیا
سری لنکا: پولیس نے حزبِ اختلاف کے اخبار کا دفتر سِیل کردیا

اب جب کہ صحافیوں کے حقوق کی تنظیمیں سری لنکا کی حکومت پر الزام عائد کررہی ہیں کہ وہ سخت مقابلے کے حامل صدارتی انتخاب کے بعد صحافیوں کے خلاف ” تشدّد کے واقعات کی ایک لہر“ کی ذمّے دار ہے، سری لنکا کی پولیس نے حزبِ اختلاف کے حامی ایک اخبار کے دفاتر کو بند کرکے اُنہیں سر بہ مُہر کےدیا ہے ۔

روزنامہ لنکا کے ویب ایڈیشن میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز پولیس کی اس کارروائى سے ایک دن پہلے اخبار کے ایڈیٹر کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا تھا۔

پیرس میں قائم صحافیوں کی تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے صدر مہندا راجا پاکسے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نجی ملکیت کے اخباری اداروں اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے لیے کام کرنے والے صحافیوں کی پکڑ دھکڑ اور اُنہیں ڈرانے دھمکانے کی کارروائیاں بند کریں۔

تنظیم نے کہا ہے حکومت کی جانب سے تشدّد، صدر کی دوسری معیاد کو ہمیشہ کے لیے داغدار کرسکتا ہے اور یہ آنے والے برسوں میں ملک کے سیاسی ماحول کے لیے ایک بُرا شگون ہے۔

نیویارک میں قائم صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے بھی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کج مسٹر راجا پاکسے کو سری لنکا میں صحافیوں کے لیے سلامتی کو یقینی بنانا چاہئیے اور عوام نے اُنہیں دوبارہ منتخب کرکے جو نیا اختیار دیا ہے، اُن ہیں چاہئیے کہ وہ اُس اختیار کو ماضی میں برسوں سے جاری استبدادی رُجحانات کویکسر بدل دینے کے لیے استعمال کریں۔

صحافیوں کی تنظیم نے سُوئٹزرلینڈ کی ایک نامہ نگار کی حیثیت کے مسئلے کو بھی اُٹھایا ہے جس کے کام کرنے کے اجازت نامے کو الیکشن کے بعد واپس لے لیا گیا ہے اور جسے اب ممکنہ طور پر ملک سے نکالے جانے کی صورتِ حال کا سامنا ہے۔

کَیرِن وَین گر سُوئٹزرلینڈ کے ایک ریڈیو سٹیشن کی نامہ نگار ہیں۔ انہوں نے رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کو بتایا ہے کہ اُن کا خیال ہے کہ اُنہیں الیکش کے نتائج کے اعلان کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں ایک سوال پوچھنے پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ صدر کے ایک مُشیر نے توہین آمیز طریقے سے اُن کا ذکر کرتے ہوئے انہیں ”ایک سفید چہرہ “ کہا تھا۔

صحافیوں کی تنظیموں نے سری لنکا کے صدر سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وہ سیاسی نامہ نگار اور کارٹونسٹ پراگیتھ ایکنالی گوڈا کو تلاش کرنے کے لیے، جو 24 جنوری سے لاپتا ہیں، مزید پولیس افسروں کو مامور کریں۔

سری لنکا کے الیکشن کمیشن نے بدھ کے روز صدر راجا پاکسے کو، کئى عشروں بعد ملک میں زمانہ امن کے دروان پہلے صدارتی انتخاب میں کامیاب قرار دے دیا تھا۔ کمیشن نے کہا تھا کہ مسٹر راجا پاکسے نے منگل کے الیکشن میں تقریباً58 فی صد ووٹ حاصل کیے جو اُن کے اصل حریف اور فوج کے سابق سربراہ سرتھ فان سیکا کے حاصل کردہ ووٹوں سے 17 فیصد زیادہ ہیں۔

اس کے باوجود مسٹر فان سیکا نے اپنی شکست تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ اور اُن کا کہنا ہے کہ ووٹنگ میں جعل سازی کی گئى ہے۔

XS
SM
MD
LG