رسائی کے لنکس

کہانیاں تربیت کا ایک اہم ذریعہ ہیں


کہانی سنانا ایک فن ہے اور یہ فن صدیوں سے نسل در نسل چلا آرہا ہے۔ آج بھی فلم، ٹی وی اور ویڈیو گیمز کے اس ترقی یافتہ دور میں کہانی سننے اور سنانے کا فن جاری ہے ۔ یہ تفریحی ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیمی بھی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ کہانیاں سنانے سے بچوں میں تاریخ اور مطالعے کے شوق کو پیدا کیا جا سکتا ہے ۔

لنڈا گرام ایک قصہ خوان ہیں۔ وہ بچوں کو کہانیاں سناتی ہیں۔ اور ان کی کہانیاں الفاظ کے ساتھ مختلف آوازوں سے مزید دلچسب بن جاتی ہیں۔ جیسے کہ ایک ’موٹی بلی ‘ کی کہانی جو ہمیشہ بھوکی رہتی ہے۔

لنڈا کا کہنا ہے کہ کہانی سنانا بچوں کی تربیت کا نہایت موثر طریقہ ہے۔ ان کا کہناہے کہ میں انھیں کہانی سناتی ہو اور آخر میں بچوں کوسیکھنے کےلیے کچھ مل جاتا ہے ۔ میرے خیال سے کہانی کے اندر ہی ایک پیغام ہونا چاہیے۔

واشنگٹن کے قریبی علاقے فیئر فیکس کی ایک لائبریری میں بچوں کو کہانی سنانے کا یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے۔ لنڈا سلیوان فیئر فیکس کاونٹی کی آرٹس کونسل کی صدر ہیں۔ ان کا کہنا ہے بچوں کو خود سے کہانی کا حصہ بن کے سیکھنے کا موقع ملتا ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ فئیر فیکس کاونٹی کے سکول کہانی کاروں کو بھرتی کر رہے ہیں۔جو کہانیوں کے ذریعے بچوں کی کردار سازی کرتے ہیں۔

گیل نی میک ایک سکول کے لیے کام کرتی ہیں اور بچوں کو کہانیاں سناتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہانیاں ایک ڈرامے کی طرح بچوں کو ساتھ لے کر چلتی ہیں۔

لنڈا کا کہنا ہے کہانی سنانے والے کو فورا ہی پتا چل جاتا ہے کہ سننے والے اس کا لطف اٹھارہے ہیں یا نہیں۔ اور اگر نہیں تو آپ کی کہانی بچوں پر اثر انداز نہیں ہوگی۔ کیونکہ کہانی سنا نا ایک فن ہے

XS
SM
MD
LG