رسائی کے لنکس

برطانیہ:سیروگیسی ماں کو زچگی کی چھٹیاں دینے کا قانونی مشورہ


برطانوی قانون بچہ گود لینےوالےوالدین کوحقیقی والدین کی طرح تنخواہ کے ساتھ زچگی کی قانونی چھٹیاں حا صل کرنے کا اہل قرار دیتا ہے لیکن ،سروگیسی کے ذریعے بچہ حاصل کرنے والے والدین کےحقوق کے برطانوی قانون میں احاطہ نہیں کیا گیا ہے ۔

گزشتہ دنوں ایک برطانوی بے اولاد خاتون جنھوں نے سروگیٹ ماں (متبادل ماں) کے ذریعے بچہ حاصل کیا تھا انھیں یورپی عدالت انصاف نے قانونی طور پر تنخواہ کے ساتھ زچگی کی چھٹیاں گزارنے کا حق دیا ہے۔

برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ لکھتا ہے کہ، یورپی عدالت کی قانونی رائے برطانیہ میں ان بے اولاد جوڑوں کے لیے زچگی کی چھٹیاں گزارنے کا قانونی حق دلانے میں مددگار ثابت ہو گی جو سروگیٹ ماں کے ذریعے بچے کی پیدائش کا فیصلہ کرتے ہیں۔

میڈیکل سائنس کی اصطلاح میں سروگیسی( کسی عورت کا معاوضہ پردوسری عورت اور مرد کے بچے کو جنم دینا) کے ذریعے بچے کی پیدائش کا عمل بانجھ جوڑوں یا ایسی شادی شدہ خاتون کے لیے فائدہ مند ثابت ہو تا ہےجو اندرونی پیچیدگیوں یا بار بار حمل ضائع ہونے کے مسائل کی وجہ سے زندگی بھر ماں نہیں بن سکتیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی قانون بچہ گود لینے والے والدین کو حقیقی والدین کی طرح تنخواہ کے ساتھ زچگی کی قانونی چھٹیاں حا صل کرنے کا اہل قرار دیتا ہے لیکن ،سروگیسی کے ذریعے بچہ حاصل کرنے والے والدین کےحقوق کے برطانوی قانون میں احاطہ نہیں کیا گیا ہے ۔


نیو کاسل سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جن کے مقدمے کی کارروائی یورپی عدالت میں سی ڈی کے نام سے ہوئی، نے ایک سال قبل ایک سروگیٹ ماں سے بچہ حاصل کیا تھا اور اگلے ہی روز نومولود بچے کی تمام ذمہ داری سنبھال لی تھی لیکن جب انھوں نے اپنی ملازمت کی طرف سے زچگی کی چھٹیاں حاصل کرنے کی درخواست جمع کرائی تو انھیں مالکان نے تنخواہ کے ساتھ چھٹیاں دینے سےانکار کر دیا جس پرخاتون نے مالکان کے خلاف برطانوی عدالت میں مقدمہ پیش کیا ۔

برطانوی عدالت کی جانب سے انھیں بتایا گیا کہ، وہ قانونی طور پر تنخواہ کے ساتھ زچگی کی چھٹیاں لینے کی حقدار نہیں ہیں تاہم اس مقدمے کو یورپی عدالت انصاف میں کام کرنے والی حاملہ خواتین کے لیے ہدایت کے یورپی یونین کے قانون کے تحت چیلنج کیا گیا اور یورپی عدالت انصاف سے رائے حاصل کی گئی کہ، آیا خاتون یورپی یونین کےقانون کے تحت تنخواہ کے ساتھ زچگی کی چھٹیاں گزارنےکی اہل ہیں یا نہیں ۔

یورپی عدالت کی ایڈوکیٹ جنرل جولین کوکیٹ نے مقدمے کے بارے میں قانونی رائے پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ،سروگیسی برطانیہ میں قانونی ہے لہذا جولوگ سروگیسی کے ذریعے والدین بن رہے ہیں انھیں بھی حقیقی والدین جیسےحقوق دیے جانے چاہیئں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ،یورپی یونین کے قانون کے تحت تنخواہ کے ساتھ زچگی کی چھٹیاں گزارنے کا حق ہر اس ماں کو حاصل ہےجو بچے کو پیدائش کے فورا بعد گود لیتی ہےاور نہ ہی یہ شرط موجود ہے کہ ، آیا وہ بچہ کی حقیقی ماں ہے یا اس نے بچہ کہاں سے حاصل کیا ہے۔

انھوں نے اس قانونی مشورے کی وضاحت میں کہا کہ ،اگر سروگیٹ ماں جس نے بچے کو جنم دیا ہے وہ بھی پیدائش کےبعد زچگی کی چھٹیاں لینا چاہتی ہے تواس کی زچگی کی چھٹیاں سرپرست بننے والی ماں کی زچگی کی چھٹیوں میں سے منہا کی جانی چاہیئے۔


یورپی قانون میں بچے کی پیدائش کے 14 ہفتے بعد تک زچگی کی چھٹیاں بمعہ تنخواہ ادا کی جاتی ہیں۔

محترمہ کوکیٹ کی قانونی رائے یورپی یونین کےکورٹ آف جسٹس میں منظوری کے لیے بھیجی گئی ہے جہاں عدالت عام طور پر ایڈوکیٹ جنرل کے قانونی مشوروں کی روشنی میں اپنا فیصلہ سناتی ہے اگریورپی کورٹ آف جسٹس محترمہ کوکیٹ کی رائے کو درست قرار دیتی ہے تواس فیصلے کو برطانوی قانون میں بھی ترمیم کے ذریعے شامل کیا جا سکے گا ۔

سرکاری ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں سروگیسی قانونی ہے لیکن اس کے لیے سروگیٹ ماں کو رقم کی ادائیگی کرنا جرم ہے البتہ پیدائش سے متعلق تمام ضروری اخراجات اٹھائے جا سکتے۔

تاہم اس ضمن میں سروگیٹ ماں کی تلاش کے لیے اشتہار نہیں دیا جاسکتا ہے جبکہ ایک سروگیٹ ماں کو بچے کی قانونی ماں کا درجہ حاصل ہوتا ہے تاوقتیکہ وہ خود سرپرست بننے والے والدین کو مختار نامے کے ذریعے ماں ہونے کا حق سونپ دے ۔

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق، کمرشل سروگیسی کا رواج ان دنوں عام ہوتا جارہا ہے خاص طور پر ہندوستان میں سروگیسی ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے جہاں سینکڑوں غریب مائیں غیرملکی بے اولاد امیرجوڑوں کے لیے سروگیٹ ماں بن رہی ہیں۔
XS
SM
MD
LG