رسائی کے لنکس

شام: سیکیورٹی فورسز کا سیاسی کارٹونسٹ پرحملہ


شام: سیکیورٹی فورسز کا سیاسی کارٹونسٹ پرحملہ
شام: سیکیورٹی فورسز کا سیاسی کارٹونسٹ پرحملہ

شام کی سیکیورٹی فورسز نےسیاسی کارٹون بنانے والے ملک کے معروف فن کارپر حملہ کرکے اسے بری طرح مارا پیٹا جس کے نتیجے میں اسے اسپتال میں داخل ہونا پڑا۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہناہے کہ دارالحکومت دمشق سے باہر جمعرات کو ایک سڑک پر راہگیروں نےکارٹونسٹ علی فرزات زخمی حالت میں ملا۔ سیکیورٹی فورسز نے انہیں اغوا کرنے کے بعد بے رحمی سے ماراپیٹا اور پھر سڑک پر پھینک کرچلے گئے۔

فرزات کے ایک رشتے دار نے مغربی میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں نے فرزات کو یہ دھمکی بھی دی کہ اگر انہوں نے حکومتی عہدے داروں کے کارٹون بنانے بند نہ کیے تو ان کی ہڈیاں توڑ دی جائیں گی۔

عربی زبان کے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک الجزیرہ نے اپنی ایک رپورٹ میں اسپتال کے بستر پر ایک شخص کو دکھایا ہے جس کے چہرے پر شدید مار پیٹ کے نشانات اور ہاتھوں پر بہت زیادہ پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔ رپورٹ میں اس شخص کی شناخت علی فرزات کے طورپر ظاہر کی گئی تھی۔

جمہوریت کے حق میں گذشتہ پانچ ماہ سے جاری تحریک ، حکومت کے منحرفین اور فورسز کی پکڑ دھکڑ کے پس منظر اپنے کارٹونوں کے حوالے سے فرزات کا شمار حکومت کے اہم ناقدین میں کیا جارہاہے۔ اپنے بعض کارٹونوں میں انہوں نے صدر بشارالاسد کو بھی ہدف بنایا ہے۔

ایک اور خبر کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں نے کہاہے کہ شامی فورسز ٹینکوں کے ذریعےمشرق شہر دیرالزور پر گولہ باری کررہے ہیں۔ یہ شہر گذشتہ پانچ ماہ سے جاری تحریک کا ایک مرکزی مقام بنا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہناہے کہ شام میں سرکاری فورسز کی پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں میں اب تک دوہزار سے زیادہ افرا دہلاک ہوچکے ہیں۔ جب کہ صدر بشارالاسد زیادہ تر ہلاکتوں کا الزام تشدد کی ان کارروائیوں پر لگاتے ہیں جو بقول ان کے مسلح گروہ اور دہشت گرد کررہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG