رسائی کے لنکس

شام: جنازے کےجلوس پر فائرنگ ، دو افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

رواں سال کے اوائل میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک 3000سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں

شام کی سکیورٹی فورسز نے ایک بچے کے جنازے کے جلوس پر فائر کھول دیا۔ سرگرم کارکنوں نے بتایا ہے کہ افترا تفری کے اِس واقعے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جو اُس وقت پیش آیا جب ہفتے کے روز دمشق میں جنازے کے ایک جلوس میں ہزاروں افراد شریک تھے۔

رائٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنازےمیں شریک کچھ لوگوں نے سکیورٹی فورسز پر پتھر پھینکے اور صدر بشارالاسد سے پھانسی کا مطالبہ کرتے رہے۔

سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچے کا یہ جنازہ جمعے کو ہلاک ہونے والے اُن 11افراد میں سے ایک تھا جوحکومت مخالف مظاہروں کے دوران شام کی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہوئے، جب ملک کے مختلف حصوں میں نکالی گئی ریلیوں کے دوران مظاہرین پر گولیاں چلائی گئیں۔

ہفتے ہی کو صدر اسد نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ایک نیا آئین تیار کرے گی۔سرکاری تحویل میں کام کرنے والے خبر رساں ادارے صنعا نے بتایا ہے کہ حکم نامے کی رُو سے کمیٹی کو چار ماہ کے اندراندر اپنا کام مکمل کرنا ہے۔

ہو سکتا ہے کہ مسٹر اسد کا یہ اقدام بڑھتی ہوئی بین الاقوامی مذمت کا نتیجہ ہو جو اُن کی حکومت پر اختلاف رائے کے خلاف پُر تشدد کارروائیاں جاری رکھنےپر کی جارہی ہے۔

جمعے کو اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائےحقوق انسان، نَوی پلئےنے متنبہ کیا کہ مظاہرین کوکچلنے کی حکومت ِشام کی پُر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں ملک میں مکمل خانہ جنگی بھڑک سکتی ہے۔

اُن کے دفتر نے بتایا ہے کہ رواں سال کے اوائل میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک 3000سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG