رسائی کے لنکس

شام: اپوزیشن کو متحد کرنے کے لیے دوحہ میں اجلاس


Smoke rises after a Syrian Air Force fighter jet loyal to Syria's President Bashar al-Assad fired missiles at Deraa November 4, 2012.
Smoke rises after a Syrian Air Force fighter jet loyal to Syria's President Bashar al-Assad fired missiles at Deraa November 4, 2012.

ابتدائی طور پر یہ اجلاس چار دِن جاری تک رہیں گے، جن کا مقصد سیریئن نیشنل کونسل کو پھر سے تشکیل دینا ہے، جسے ملک سے باہر شام کا سب سے بڑا اپوزیشن گروپ تسلیم کیا جائے اور جسے جلا وطن نمائندہ حکومت کا درجہ حاصل ہو

شام کے معطل مخالف دھڑوں نے اتوار کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا آغاز کیا، جن کا مقصد ایک متحدہ محاذ قائم کرنا ہے جسے بین الاقوامی طور پر تسلیم کیا جائے اورجو صدر بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹانے کی قوت رکھتا ہو۔

ابتدائی طور پر یہ اجلاس چار دِن جاری تک رہیں گے، جن کا مقصد سیریئن نیشنل کونسل کو پھر سے تشکیل دینا ہے، جسے ملک سے باہر شام کا سب سے بڑا اپوزیشن گروپ تسلیم کیا جائے اور جسے جلا وطن نمائندہ حکومت کا درجہ حاصل ہو۔

سیریئن نیشنل کونسل کے راہنماؤں کا کہنا ہے کہ گروپ کے ارکان کی تعداد 200سے بڑھا کر 400تک کی جاسکتی ہے۔

جمعرات کو دوحہ میں وسیع تر اپوزیشن تحریک کا ایک علیحدہ اجلاس ہونے والا ہے، جس کا مقصد ایک اتحادی حکومت تشکیل دینا ہے جس میں لڑاکا باغی اور شام کے اندر موجود دیگر دھڑے شامل ہوں گے۔

ریاض سیف اپوزیشن کی ایک بااثر شخصیت ہیں۔ اُنھوں نےاپنی ایک تجویز پیش کی ہے جس میں باغیوں کے بغیر شامی فوج، علاقائی فوجی کونسل اور دیگر باغی یونٹوں کے ساتھ ساتھ مقامی شہری تنظیموں اور معروف اپوزیشن شخصیات پر مشتمل ایک ڈھانچہ پیش کیا گیاہے۔

ایک مغربی سفارت کار کا کہنا ہے کہ سیف کی تجویز کو امریکہ، برطانیہ، فرانس اور ممکنہ طور پر کچھ عرب ممالک، قطر اور ترکی کی حمایت حاصل ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سیریئن نیشنل کونسل سے آگے بڑھ کر ایسےحضرات کو سامنے لایا جائے جو محاذوں پر لڑ رہے ہیں اور جانیں دے رہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG