رسائی کے لنکس

فضائی حملوں کے بعد شام میں داعش کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے: بشار الاسد


شام کے صدر بشار الاسد (فائل فوٹو)
شام کے صدر بشار الاسد (فائل فوٹو)

شام کے صدر بشار الاسد نے یہ بھی کہا کہ وہ امریکہ کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں مگر اس بات پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ انہیں حکومت میں رہنے دیا جائے گا یا نہیں۔

شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ امریکی قیادت میں قائم فوجی اتحاد کی طرف سے شام میں داعش کے خلاف فضائی حملے شروع ہونے کے بعد ملک میں اس شدت پسند تنظیم کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔

’سی بی ایس‘ ٹیلی وژن کے پروگرام ’60 منٹس‘ میں ایک انٹرویو کے دوران اسد نے کہا کہ جب سے شام میں فضائی حملے شروع ہوئے ہیں داعش میں شمولیت کرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

صدر بشار الاسد نے اپنے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کے الزام کو مغربی ’’پروپیگنڈہ‘‘ کہہ کر مسترد کیا، مگر کہا کہ انہیں اس بات پر کوئی اعتراض نہیں کہ انسپکٹر اس بات کا تعین کریں کہ آیا کلورین گیس استعمال ہوئی تھی یا نہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ امریکہ کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں مگر اس بات پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ انہیں حکومت میں رہنے دیا جائے گا یا نہیں۔

امریکہ نے بارہا کہا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے جنگ کے خاتمے کی صورت میں صدر اسد شام میں مستقبل کی حکومت کا حصہ نہیں بن سکتے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان جیف ریتھکے نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسد اور ان کے قریبی ساتھیوں کے ’’ہاتھ خون سے رنگے‘‘ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ابھی شامی حکومت نے ثابت نہیں کیا کہ وہ بامعنی مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے۔

XS
SM
MD
LG