رسائی کے لنکس

تائیوان زلزلہ: بچ جانے والوں کی تلاش جاری


امدادی کارکن تیانن میں ملبے سے ملنے والی ایک لاش کو نکال رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
امدادی کارکن تیانن میں ملبے سے ملنے والی ایک لاش کو نکال رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

تائیوان ایسے خطے میں واقع ہے جہاں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں, زلزلے سے ملبے کا ڈھیر بننے والی ایک 17 منزلہ رہائشی عمارت میں پھنسے 100 سے زائد افراد کی تلاش پیر کو بھی جاری رہی۔

تائیوان میں پیر کو ہزاروں امدادی کارکن شدید زلزلے سے ملبے کا ڈھیر بننے والی ایک 17 منزلہ رہائشی عمارت کے ملبے میں پھنسے 100 سے زائد افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔

منہدم ہونے والے اس عمارت سے 170 سے زائد لوگوں کو زندہ نکالا جا چکا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کو ریکٹر سکیل پر 6.4 شدت سے آنے والے زلزلے سے 20 لاکھ آبادی پر مشتمل تیانن شہر میں کم از کم 34 افراد ہلاک جبکہ 500 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔

یہ زلزلہ چینی کیلنڈر کی سب سے اہم تعطیل نئے سال کے موقع پر آیا جس سے 250 افراد اپنے رہائشی اپارٹمنٹس میں پھنس گئے۔

امدادی کارکن، آگ بجھانے کا عملہ اور رضاکار کرینوں، کدالوں اور ہاتھوں سے ملبے کو ہٹا کر زندہ افراد کو تلاش کر رہے ہیں جبکہ طبی عملہ اور ایمبولینسیں قریب ہی زخمیوں کو اسپتال لے جانے کے لیے تیار کھڑی ہیں۔

تیانن میں جزوی طور پر تباہ ہونے والی دیگر دو عمارتیں اپنی بنیادوں سے دور ہٹ کر کھڑی ہیں جن کی نچلی منزلیں ٹنوں کنکریٹ اور سٹیل میں دبی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ گرنے والی عمارتوں میں تعمیراتی ضوابط کی خلاف ورزی تو نہیں کی گئی تھی۔

شہر کے میئر لا چنگ ٹے نے ایک مقامی ٹیلی وژن کو بتایا کہ ملبے میں پھنسے افراد کو نکالنے میں مزید گئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

زلزلے سے دیگر نو عمارتیں تباہ ہوئیں جبکہ درجنوں عمارتوں کو غیر محفوظ قرار دیا گیا جس سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا اور مقامی مارکیٹوں، بینکوں اور دیگر مقامات کو بند کرنا پڑا ہے۔

اصل زلزلہ آنے کے بعد بھی شہر میں کئی جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اس سے قبل تائیوان میں ستمبر 1999 میں شدید زلزلہ آیا تھا جس میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

تاریخی شہر ہونے کے ساتھ ساتھ، تیانن میں کئی ہائی ٹیک کمپنیاں قائم ہیں جن میں تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی بھی شامل ہے جو چپ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کنٹریکٹ کمپنی ہے۔

یہ کمپنی ایپل سمیت سمارٹ فون بنانے والی متعدد عالمی کمپنیوں کو چپیں سپلائی کرتی ہے۔ کمپنی کی ایک ترجمان نے روئیٹرز کو بتایا کہ زلزلے سے کمپنی کی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

زلزلے سے شہر کے ریل نظام کو بھی نقصان پہنچا جس سے بہت سے مسافر شمالی علاقوں میں پھنس گئے۔

تائیوان ایسے خطے میں واقع ہے جہاں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔ جبکہ تائیوان میں 50 کے لگ بھگ فالٹ لائنز گزرتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG