رسائی کے لنکس

سوات: فائرنگ سے پولیس افسر ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک ترجمان محمد خراسانی ذرائع ابلاغ کو بھیجی گئی ایک ای میل میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پاکستان کے شمال مغرب میں شدت پسندوں نے فائرنگ کر کے پولیس کے ایک افسر کو ہلاک اور ان کے دو محافظوں کو زخمی کردیا۔

صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں حکام کے مطابق منگل کی صبح قائم مقامڈی ایس پیمحمد الیاس سبزی منڈی کے علاقے کے دورے پر تھے کہ وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔

فائرنگ سے پولیس افسر اور ان کے ساتھ موجود دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں محمد الیاس زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جب کہ دونوں محافظ شدید زخمی حالت میں تاحال زیر علاج ہیں۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک ترجمان محمد خراسانی ذرائع ابلاغ کو بھیجی گئی ایک ای میل میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

سوات اور اس سے ملحقہ علاقوں میں رواں سال کے اوائل سے ایک بار پھر ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں حکومت کی امن کمیٹیوں کے سربراہاں کو بھی شنانہ بنایا جا چکا ہے۔

گزشتہ اتوار کو بھی سوات میں ہی ایک مقامی سیاسی رہنما کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا اور اس حملے کی ذمہ داری بھی طالبان نے تسلیم کی تھی۔

سوات سے تعلق رکھنے والی ایک سیاسی شخصیت اور سابق صوبائی وزیر واجد علی خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں موجودہ صورتحال کو افسوسناک قرار دیا۔

"بہت افسوسناک بات ہے سوات میں جو امن کی فضا قائم تھی اس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، سکیورٹی اور امن و امان قائم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے اُنھیں چاہیئے کہ وہ باقی سب چیزوں کو چھوڑ کر امن و امان کی طرف توجہ دیں اور جو کمی ہے اس کو دور کریں۔"

2009ء میں پاکستانی فوج نے سوات اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بھرپور آپریشن کر کے یہاں سے طالبان شدت پسندوں کو مار بھگایا تھا لیکن اب بھی تشدد کے اکثر واقعات میں اسی کالعدم تنظیم سے وابستہ شر پسند ملوث بتائے جاتے ہیں۔

صوبہ خیبر پختونخواہ سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں جون کے وسط سے عسکریت پسندوں کے خلاف جاری کارروائیوں سے امن و امان کی مجموعی صورتحال تو بہتر ہوئی ہے لیکن اب بھی ملک کے مختلف علاقوں سے تشدد کے اکا دکا واقعات آئے روز سامنے آ رہے ہیں۔

حکام پرتشدد کارروائیوں کو دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے آپریشن کا ردعمل قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

XS
SM
MD
LG