رسائی کے لنکس

افغان فوج نے جھنڈے گاڑ دیے


افغانستان میں امریکی انفنٹری کے دستے 16 فروری 2010ء کو ایک گاؤں کے پاس کھڑے ہیں جب کہ افغان شہری اوپر سے دیکھ رہے ہیں
افغانستان میں امریکی انفنٹری کے دستے 16 فروری 2010ء کو ایک گاؤں کے پاس کھڑے ہیں جب کہ افغان شہری اوپر سے دیکھ رہے ہیں

ہم تعمیر نو میں حصہ نہیں لیں گے؛ ہمارے کارکنوں کی جانوں کو خطرہ ہے: اقوام متحدہ

بدھ کے روز افغان فوج نے طالبان کے خلاف کارروائی کے دوران جنوبی قصبے کے بڑے بازار میں قومی جھنڈا لہرا دیا۔

حکام نے کہا ہے کہ اگرچہ انہوں نے مارجہ کے مین بازار پر قبضہ کر لیا ہے، ابھی تمام علاقہ ان کے قبضے میں نہیں آیا۔

ایک افغان فوجی عہدے دار کا کہنا ہے کہ طالبان جنگ جوؤں کی طرف سے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی دوران جنوبی صوبے ہلمند میں ایک بڑی فوجی کارروائی میں طالبان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

افغان کمانڈر جنرل محی الدین غوری نے بدھ کے روز کہا کہ طالبان جنگ جوؤں کو خواتین اور بچوں کو یہ حکم دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے کہ وہ مکانوں کی چھتوں پر کھڑے رہیں اور اسی دوران عسکریت پسند ان کے ارد گرد ہتھیاروں سے فائرنگ کرتے ہیں۔ ان کے اس دعویٰ کی غیر جانب دار ذرایع سے تصدیق نہیں کی جا سکی۔

نیٹو کمانڈروں نے حکم دیا ہے کہ مارجہ میں ہونے والی کارروائی کے دوران شہریوں کو بچایا جائے۔ مرجہ قصبے کی آبادی 80 ہزار ہے اور یہ طالبان کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ہزاروں افغان شہری لڑائی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ نیٹو کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک 15 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

بدھ کے روز کابل میں اقوام متحدہ کے اہم عہدیدار رابرٹ واٹکنز نے کہا کہ اقوام متحدہ مارجہ کی تعمیر نو میں شریک نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو امداد بھی بھیجی جاتی ہے اسے غیر جانب دار خیال نہیں کیا جاتا اور کارکنوں کی جانیں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG