رسائی کے لنکس

طالبان کا جواب حوصلہ افزا ہے: مولانا سمیع الحق


مولانا سمیع الحق (فائل فوٹو)
مولانا سمیع الحق (فائل فوٹو)

پروفیسر ابراہیم اور مولانا محمد یوسف شاہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان کی شوریٰ سے ملاقات کے بعد پیر کی صبح ہیلی کاپٹر کے ذریعے نوشہرہ واپس پہنچے۔

پاکستانی طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی تجاویز پر طالبان نے ’حوصلہ افزا جواب‘ دیا ہے تاہم اُنھوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔

طالبان کمیٹی کی جانب سے پروفیسر ابراہیم اور مولانا محمد یوسف شاہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان کی شوریٰ سے ملاقات کے بعد پیر کی صبح ہیلی کاپٹر کے ذریعے نوشہرہ واپس پہنچے جہاں اُنھوں نے اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق سے ملاقات کر کے اُنھیں طالبان کے جواب سے آگاہ کیا۔

دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں صحافیوں سے گفتگو میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ’’دو روزہ مذاکرات کے بڑے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ حکومت کی نامزد کردہ چار رکنی مذاکراتی کمیٹی نے جو چار تجاویز رکھی تھیں یا مطالبے کیے۔ اُن مطالبات کو بھی (طالبان) کے سامنے رکھا اور اُن مطالبات کے بارے میں بھی حوصلہ افزا جواب طالبان کی جانب سے آیا ہے۔‘‘

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ تفصیلات اُن کے پاس ایک امانت ہیں جو وہ میڈیا پر بیان نہیں کر سکتے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ حکومت کی کمیٹی سے رابطہ کر کے ایک یا دو روز میں اُن سے ملاقات کی جائے گی جس میں طالبان کے جواب سے اُنھیں آگاہ کیا جائے گا۔

پروفیسر ابراہیم اور محمد یوسف شاہ ہفتہ کے روز ایک سرکاری ہیلی کاپٹر میں افغان سرحد سے ملحقہ شمالی وزیرستان پہنچے تھے جہاں سے وہ طالبان کے ساتھ گاڑیوں کے ایک قافلے میں نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہو گئے تھے۔

حکومت کی تشکیل کردہ چار رکنی کمیٹی اور طالبان کمیٹی کے درمیان گزشتہ جمعرات کو اسلام آباد میں تین گھنٹے طویل مذاکرات ہوئے جس میں حکومت کی جانب سے جو نکات پیش کیے گئے تھے اُن میں کہا گیا تھا کہ بات چیت کا یہ عمل آئین کی متعین کردہ حدود اور تقاضوں میں رہتے ہوئے ہونا چاہیئے۔

سرکاری کمیٹی کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ امن و سلامتی کے منافی تمام کارروائیاں بند ہونی چاہیئں جب کہ بات چیت کا عمل طویل نہیں ہونا چاہیئے۔
XS
SM
MD
LG