رسائی کے لنکس

کراچی میں ایک ماہ کے دوران 100 سے زائد افراد ہلاک


مرنے والوں میں سے 45 افراد کا تعلق اسماعیلی برادری سے تھا۔ 18 محکمہ پولیس کے افسران اور اہلکار تھے جبکہ باقی سیاسی کارکن اور عام لوگ تھے۔

کراچی کے لیے مئی کا مہینہ بہت خونریز ثابت ہوا، شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری ہے مگر اس کے باوجود 110 سے زائد افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہو کر ہمیشہ کی نیند سو گئے۔

واقعات کی بنیاد پر جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق مئی میں مجموعی طور پر 111 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے 45 افراد کا تعلق اسماعیلی برادری سے تھا۔ 18 محکمہ پولیس کے افسران اور اہلکار تھے جبکہ باقی سیاسی کارکن اور عام لوگ تھے۔

مئی میں پولیس کو چھ مرتبہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی فتح سانگڑی، ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی، سینیئر سپرنٹنڈنٹ محکمہ جیل خانہ جات اعجاز حیدر اور ایک اے ایس آئی ہلاک ہوئے۔

بات صرف فائرنگ تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ شہر میں اس دوران دستی بم اور آوان بموں سے بھی حملے کئے گئے۔ لیاری میں کئے گئے ایسے ہی ایک حملے کے نتیجے میں رکن اسمبلی کا بھائی ہلاک اور 5پولیس اہلکاروں سمیت 20 افراد زخمی ہوئے۔

واقعات کا تاریخ وار جائزہ

یکم مئی کو نا معلوم افراد نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس فتح سانگڑی اور ان کے 2 گارڈز سمیت 5 افراد کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔

دو مئی کو بھی پولیس کے خلاف ہونے والے ایک حملے میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد ٹارگٹ کلرز کا نشانہ بنے۔

تین مئی سے 7 مئی تک بلاناغہ فائرنگ کے واقعات ہوئے جن میں بالترتیب ایک، دو، دو، ایک اور دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ 8 مئی وہ خوش نصیب دن تھا جب فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی کو نشانہ بنائے جانے کا واقعہ 9 مئی کو پیش آیا۔ ان کے ساتھ دو اور پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔

اسی طرح 10 مئی کو 2، 11 مئی کو 4، 12 مئی کو 2 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں ایک اے ایس آئی بھی شامل تھا۔

تیرہ تاریخ مئی کا وہ سوگوار دن تھا جب دہشت گردوں نے مسافر بس پرحملہ کر کے اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے 45 افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔

یہ سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ 14 مئی کو بھی نامعلوم ٹارگٹ کلرز نے 2 افراد قتل کردیئے۔

پندرہ مئی کو محکمہ جیل خانہ جات کے سینئر سپرنٹنڈنٹ اعجاز حیدر سمیت 2 لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔

سولہ مئی کو 5 اور 17 مئی کو 2 افراد مارے گئے جبکہ اس سے اگلے دن سائٹ کے علاقے سے 2 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

انیس مئی کو ایک شخص ،21 کو 6 ، 22 کو 3، 23 کو 2 ، 24 کو 3، 25 کو 2، 26 کو 3 لوگ 'اندھی گولیوں' کا شکار ہوئے۔

ستائس مئی کو بھنگوریہ گوٹھ، عزیز آباد میں پولیس موبائل پر فائرنگ کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں 3 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔ اسی دن ایک اور واقعے میں ایک شخص مارا گیا۔

اٹھائیس مئی کو 4، 29 کو 2 اور 30 مئی کو ایک شہری قتل ہوا۔

ٹارگٹ کلرز اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے متعدد علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشنز کئے جن کے دوران جھڑپیں بھی ہوئے۔ ان مقابلوں میں 74 جرائم پیشہ افراد ہلاک ہوئے۔

XS
SM
MD
LG