رسائی کے لنکس

واشنگٹن: طارق فاطمی کی امریکی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

طارق فاطمی نے پڑوسی ممالک بشمول افغانستان اور بھارت سے اچھے تعلقات استوار کرنے سے متعلق وزیراعظم نواز شریف کی پالیسی کے بارے میں بھی امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔

پاکستان نے کہا ہے کہ افغانستان میں مصالحت کے عمل کے لیے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان رابطے میں اسلام آباد کے کردار کو امریکہ کی طرف سے سراہا گیا ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نواز شریف کے خصوصی معاون برائے خارجہ اُمور طارق فاطمی نے امریکہ کے نائب وزیر خارجہ ٹونی بلنکن سے واشنگٹن میں ملاقات کی جس میں دوطرفہ اُمور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

بیان کے مطابق ملاقات میں واشنگٹن میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی اور امریکہ کے پاکستان اور افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ ڈین فلیڈ مین بھی موجود تھے۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات میں بہتری پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان رابطوں سے معیشت، علاقائی استحکام اور انسداد دہشت گردی سے متعلق معاملات پر دوطرفہ تعاون مضبوط ہوا ہے۔

طارق فاطمی نے پڑوسی ممالک بشمول افغانستان اور بھارت سے اچھے تعلقات استوار کرنے سے متعلق وزیراعظم نواز شریف کی پالیسی کے بارے میں بھی امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔

بیان کے مطابق طارق فاطمی نے افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے بارے میں بھی اعلیٰ امریکی عہدیداروں کا آگاہ کیا۔ اُنھوں نے علاقائی امن اور معاشی استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق ٹونی بلنکن نے خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا اور اس توقع کا اظہار بھی کیا کہ اس ضمن میں وزیراعظم نواز شریف کی کوششیں امن و خوشحالی کا سبب بنیں گی۔

پاکستان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین اویس لغاری نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری خطے میں استحکام کے لیے ضروری ہے۔

’’ہم نے دیکھا ہے کہ گزشتہ ایک دو سالوں میں (پاکستان اور امریکہ کے) تعلقات میں بہتری آ رہی ہے اور اس میں مزید بہتری آنی چاہیئے۔ پاکستان امریکہ سے تعلقات کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اسے بہت اہمیت بھی دیتا ہے۔‘‘

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور خطے میں امن ہی کے لیے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے لیے کردار ادا کیا جا رہا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ افغانستان میں مصالحت کی کوششوں کی کامیابی کے لیے امریکہ کا کردار بہت اہم ہے۔

’’اگر امریکہ اس پورے عمل حصہ نہیں ہو گا تو اس کی کامیابی نہیں ممکن۔ امریکہ کا اس عمل کا حصہ بننا اور پاکستان، چین اور دیگر ممالک جو اس میں شامل ہیں اُن کی مدد کرنا اور حمایت کرنا اشد ضروری ہے۔‘‘

رواں ماہ کے اوائل میں پاکستان کی میزبانی میں افغانستان کی حکومت کے عہدیداروں اور افغان طالبان کے نمائندوں کے درمیان پہلی براہ راست ملاقات کا اہتمام کیا گیا۔

اسلام آباد کے قریب سیاحتی مقام مری میں ہونی والی بات چیت میں امریکہ اور چین کے نمائندے بھی موجود تھے۔

XS
SM
MD
LG