رسائی کے لنکس

شام میں خود کش حملے، 30 کرد جنگجو ہلاک


کرد جنگجو دستوں میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے (فائل)
کرد جنگجو دستوں میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے (فائل)

حملے پیر کو الحسکہ شہر کے مغربی داخلی راستے پر قائم کرد جنگجووں کی دو چوکیوں پر چند منٹ کے وقفے سے ہوئے۔

شام کے شمال مشرقی شہر الحسکہ میں ہونےوالے دو خود کش حملوں میں کم از کم 30 کرد جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق دونوں حملے پیر کو شہر کے مغربی داخلی راستے پر قائم کرد جنگجووں کی دو چوکیوں پر چند منٹ کے وقفے سے ہوئے۔

خیال رہے کہ الحسکہ شہر شام کے شمال مشرقی صوبے الحسکہ کا دارالخلافہ ہے جس کی سرحدیں عراق اور ترکی سے ملتی ہیں۔ شام کے اس صوبے کی آبادی 10 لاکھ سے زائد ہے جن میں 70 فی صد کرد اور 30 فی صد عرب باشندے ہیں۔

شام میں گزشتہ ساڑھے تین سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران یہ علاقہ بڑی حد تک لڑائی اور شورش سے محفوظ رہا ہے اور کرد جنگجووں نے ملک میں افرا تفری کا فائدہ اٹھا کر صوبے کے بیشتر علاقوں کو اپنے انتظام میں لے رکھا ہے۔

لیکن گزشتہ کچھ ہفتوں سے سنی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی پیش قدمی اور کردوں کی مزاحمت کے باعث یہ علاقہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی شہ سرخیوں کا موضوع بنا ہوا ہے۔

الحسکہ کے قصبے کوبانی پر قبضے کے لیے گزشتہ تین ہفتوں سے شامی کردوں اور دولتِ اسلامیہ کے جنگجووں کے درمیان شدید لڑائی ہورہی ہے۔

ترکی کی سرحد کے نزدیک واقع کوبانی اور اس کے گرد و نواح کی اکثریتی آبادی کرد ہے جو دولتِ اسلامیہ کے جنگجووں کی پیش قدمی کے باعث ترکی ہجرت کرگئی ہے۔

گزشتہ تین ہفتوں سے شہر کے دفاع پر مامور مقامی کرد جنگجو دولتِ اسلامیہ کی پیش قدمی روکے ہوئے ہیں جب کہ امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں نے بھی قصبے کے نواح میں دولتِ اسلامیہ کے جنگجووں پر فضائی حملے کیے ہیں تاکہ شہر کا محاصرہ توڑا جاسکے۔

لیکن پیر کو ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کے مطابق شدت پسند تنظیم کے جنگجووں نے قصبے کی نواحی عمارتوں پر اپنے پرچم لہرادیے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجو قصبے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

دو کروڑ 30 لاکھ آبادی والے ملک شام میں کرد آبادی کا تناسب 10 فی صد ہے جن کی اکثریت سنی مسلک سے تعلق رکھتی ہے۔

لیکن اپنی نسلی شناخت پر اصرار کرنے والے کرد شام اور عراق میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف پہلی مضبوط دفاعی لائن ثابت ہوئے ہیں جنہوں نے دونوں ملکوں میں شدت پسندوں کی پیش قدمی کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG