رسائی کے لنکس

امریکہ میں طیارہ حادثہ، تین پاکستانی ڈاکٹر ہلاک


فائل
فائل

حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ حادثے سے قبل پائلٹ طیارے کو کھلے میدان میں اتارنے کی کوشش کر رہا تھا۔

امریکہ کے شہر شکاگو کے نزدیک ایک چھوٹے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں اس میں سوار تین پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر ہلاک ہوگئے ہیں۔

امریکہ کی 'فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن' کے مطابق دو انجن والے طیارے نے پیر کو امریکی ریاست الی نوائے کے 'شکاگو مڈوے ایئرپورٹ' سے پرواز بھری تھی جس کے تھوڑی ہی دیر بعد وہ شکاگو شہر کے نواحی علاقے پیلوس ہِل کے ایک کھلے میدان میں گر کر تباہ ہوگیا۔

حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ حادثے سے قبل پائلٹ طیارے کو کھلے میدان میں اتارنے کی کوشش کر رہا تھا۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیلوس ہِل کی پولیس کے نائب سربراہ جیمز بوئی نے کہا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق طیارہ حادثے سے قبل فضا میں چکر کاٹ رہا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پائلٹ طیارے کو آبادی پر گرنے سے بچانے کی کوشش کر رہا تھا۔

طیارہ 34 سالہ پاکستانی نژاد نیورو سرجن ڈاکٹر توصیف رحمن اڑا رہے تھے جو شکاگو اپنے ایک دوست سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔

طیارے میں ڈاکٹر توصیف کے ہمراہ ان کے 36 سالہ دوست ڈاکٹر علی کانچ والا اور ان کی 37 سالہ اہلیہ اور ماہرِ امراضِ قلب ڈاکٹر ماریہ جاوید بھی سوار تھیں۔

حکام کے مطابق ڈاکٹر توصیف اور ڈاکٹر علی امریکی ریاست کینساس کے شہر ٹوپیکا کے 'اسٹارمونٹ ویل ہیلتھ کیئر' نامی اسپتال سے منسلک تھے جب کہ ڈاکٹر ماریہ کینساس شہر کے 'پروویڈنس میڈیکل سینٹر' سے وابستہ تھیں۔

ڈاکٹر توصیف کے لواحقین کے مطابق وہ ایک تربیت یافتہ اور ماہر پائلٹ تھے۔

طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے والے ایک تفتیشی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ طیارہ اچانک ہی راڈار سے غائب ہوگیا تھا اور حادثے سے قبل کنٹرول ٹاور کو پائلٹ کی جانب سے کوئی ہنگامی پیغام موصول نہیں ہوا۔

XS
SM
MD
LG