رسائی کے لنکس

اتحادی ممالک داعش کو شکست دینے کے عزم پر متحد: ٹلرسن


واشنگٹن
واشنگٹن

امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’’ہمارے مشن کی کامیابی کا انحصار اِس دہشت گرد تنظیم کو شکست دینے کے ہمارے مشترکہ مقصد کی صدقِ دل سے پاسداری پر ہے‘‘

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن نے بدھ کے روز کہا ہے کہ امریکہ کی پالیسی داعش کو ’’تباہ کر کے نیست و نابود کرنا ہے‘‘، لیکن یہ تب تک نہیں ہو گا جب تک اتحادی اس کے لیے درکار رقوم اور وسائل فراہم نہیں کرتے۔

اُنھوں نے یہ بات واشنگٹن میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس میں داعش کے قلع قمع سے متعلق عالمی اتحاد سے تعلق رکھنے والے وزرائے خارجہ اور اعلیٰ اہل کار شریک تھے۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’ہمارے مشن کی کامیابی کا انحصار اِس دہشت گرد تنظیم کو شکست دینے کے ہمارے مشترکہ مقصد کی صدقِ دل سے پاسداری پر ہے‘‘۔

ٹِلرسن نے کہا کہ ’’مجھے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ (2017ء کے لیے ہم نے دو ارب ڈالر) کے ہدف سے زیادہ رقوم اکٹھی کر لی ہیں۔ آئیے ہم اپنے وعدے پورے کریں، جس کے لیے ہمیں فوری طور پر رقوم فراہم کرنی ہوں گی، تاکہ ہم اس سال کے اہداف کے حصول کی کارروائیاں جاری رکھ سکیں‘‘۔

امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ داعش کے خلاف اتحاد ’’دولت اسلامیہ کے دوبارہ سر اٹھانے، اُس کے عالمی عزائم کو روکنے اور اس کے نظریاتی بیانیہ کو مسترد کرنے کی کوششوں میں متحد ہے‘‘۔

سنہ 2014کے بعد اس ہفتے 68 ملکوں پر مشتمل اس گروپ کا پہلا مکمل اجلاس منعقد ہوا۔

امریکی محکمہٴ خارجہ نے کہا ہے کہ اجلاس کا ہدف عراق اور شام کے اُن علاقوں میں بین الاقوامی کارروائیوں میں تیزی لانا ہے جہاں داعش ابھی تک کنٹرول میں ہے، اور اُس کی شاخوں، دھڑوں اور نیٹ ورکس پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنا ہے۔

محکمہٴ خارجہ کے قائم مقام ترجمان مارک ٹونر نے پیر کے روز اخباری نمائندوں کو بتایا کہ اتحاد اِس دہشت گرد گروپ کے خلاف لڑائی کے ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG