رسائی کے لنکس

کینیڈا کے ساتھ پائپ لائن منصوبہ’’بہترین قومی مفاد میں‘‘: محکمہٴ خارجہ


یہ فیصلہ اوباما انتظامیہ کی سوچ کے برعکس ہے جو اِس کے الٹ چل رہی تھی۔ جمعے کی صبح، امریکی محکمہٴ خارجہ نے پائپ لائن کی تعمیر کے لیے ’ٹرانس کینیڈا‘ کو اجازت نامہ جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایسا کرنا بہترین قومی مفاد میں ہوگا‘‘

ٹرمپ انتظامیہ نے ’کی اسٹون ایکسٹرا لارج پائپ لائن پراجیکٹ‘ کی تعمیر کے لیے وفاقی اجازت نامہ جاری کر دیا ہے، جب کہ سابق صدر براک اوباما نے دو ہی سال قبل اس منصوبے کو مسترد کیا تھا۔

جمعے کی صبح، امریکی محکمہٴ خارجہ نے پائپ لائن کی تعمیر کے لیے ’ٹرانس کینیڈا‘ کو اجازت نامہ جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایسا کرنا بہترین قومی مفاد میں ہوگا‘‘۔

یہ فیصلہ اوباما انتظامیہ کی سوچ کے برعکس ہے جو اِس کے الٹ چل رہی تھی۔

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز ایک اخباری کانفرنس میں بتایا کہ پائپ لائن تیل کی نقل و حمل کے دیگر طریقہٴ کار سے زیادہ محفوظ ہے، اور اُنھوں نے اس کی تکمیل کو ’’طویل تاخیر‘‘ شدہ معاملہ قرار دیا۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک قابلِ تحسین پائپ لائن منصوبہ ہوگا، جس کا انحصار بہترین ٹیکنالوجی پر ہوگا، جو اب تک کسی مرد و زن نے تیار کی ہے۔‘‘


اُنھوں نے اپنی تعریف کی اور کہا کہ دوسرا کوئی صدر اِس اجازت نامے پر دستخط نہ کرتا۔

بقول اُن کے ’’آج سے ہم چیزوں کا درست طریقے سے آغاز کرنا چاہتے ہیں، تاکہ صحیح سمت آگے بڑھیں‘‘۔

رُس گرلنگ ’ٹرانس کینیڈا‘ کے سربراہ ہیں۔ اُنھوں نے اجازت نامے کو ایک ’’سنگِ میل‘‘ قرار دیا، جس منصوبےکا طویل مدت سے انتظار ہو رہا تھا۔

پائپ لائن سے کینیڈا کے خام تیل کو امریکی ساحل کے خلیجی علاقے میں نصب رفائنریز تک لایا جائے گا۔

مائیکل برون ماحولیات سے متعلق ’سیئرا لیون کلب‘ کے سرگرم گروپ کے رہنما ہیں۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ تعمیر سے قبل پائپ لائن کو کئی مشکلات عبور کرنی ہوں گی، جن میں نبراسکا میں ریاستی سطح کی منظوری کا معاملہ بھی شامل ہے، اور ’آرمی کور آف انجنیئرز‘ جیسے دیگر وفاقی اداروں کے اجازت نامے کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG