رسائی کے لنکس

ٹرمپ کی یوکرین اور اٹلی کے راہنماؤں سے گفتگو


اٹلی کے وزیراعظم جنٹیلونی (دائیں) اور یوکرین کے صدر پوروشنکو (بائیں)
اٹلی کے وزیراعظم جنٹیلونی (دائیں) اور یوکرین کے صدر پوروشنکو (بائیں)

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو اور اٹلی کے وزیراعظم پاولو جنٹیلونی سے فون پر گفتگو کی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے بتایا کہ ہفتہ کو صدر ٹرمپ کی یوکرینی ہم منصب سے "بہت اچھی بات چیت" ہوئی جس میں روس کے ساتھ تنازع اور دیگر امور زیر بحث ائے۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ہم یوکرین، روس اور دیگر متعلقہ فریقین کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ سرحد کے ساتھ امن بحال کرنے میں ان کی مدد کی جائے۔"

بیان میں کہا گیا کہ دونوں راہنماؤں نے جلد ملاقات کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ٹرمپ کی پوروشنکو کے ساتھ پہلی گفتگو ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب مشرقی یوکرین میں یوکرینی فوجیوں اور روس نواز عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔

گزشتہ ایک ہفتے میں لڑائی کے باعث درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

صدر پوروشنکو نے زور دیا کہ ان کے ملک کے خلاف ماسکو کے اقدام کے تناظر میں روس پر مغرب کی پابندیوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔

ٹرمپ کی طرف سے روس کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیے جانے کے متعدد بیانات سے یوکرین کو یہ تشویش لاحق رہی کہ امریکہ، روس کے خلاف عائد پابندیاں ختم کر سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ اختتام ہفتہ فلوریڈا میں ہیں اور اس دوران انھوں نے اٹلی کے وزیراعظم پاولو جنٹیلونی سے بھی فون پر بات کی۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں راہنماؤں نے سلامتی اور انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان کے مطابق گفتگو میں لیبیا، یورپ میں تارکین وطن کی آمد اور اٹلی میں ہونے والی جی سیون کانفرنس جیسے امور بھی زیر بحث رہے۔

XS
SM
MD
LG