رسائی کے لنکس

حکومت مذاکرات کے لیے ماحول سازگار بنائے: تحریک ِطالبان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے کالعدم تنظیم کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ، ’طالبان کے پاس مولانا سمیع الحق کے قاصد سمیت جتنے بھی وفود آئے، طالبان نے انھیں مثبت اور حوصلہ افزا جواب دیا، جبکہ حکومت کی جانب سے صرف میڈیا پر بیانات جاری کرکے عوام کو گمراہ کیا جاتا ہے‘۔

کالعدم تحریک طالبان نے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کردی ہے۔ ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے مقامی میڈیا کو جاری کئےگئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ، ’تحریکِ طالبان پاکستان بامعنی، پائیدار اور سنجیدہ مذاکرات کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو اپنی پوزیشن واضح کرے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ، ’مذاکرات کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا حکومت کا کام ہے‘۔

حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے کالعدم تنظیم کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ، ’طالبان کے پاس مولانا سمیع الحق کے قاصد سمیت جتنے بھی وفود آئے، طالبان نے انھیں مثبت اور حوصلہ افزا جواب دیا، جبکہ حکومت کی جانب سے صرف میڈیا پر بیانات جاری کرکے عوام کو گمراہ کیا جاتا ہے‘۔

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے طالبان کے جاری کردہ اس بیان پر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ، ’پیر کو ہونےوالے مسلم لیگ ن کےاجلاس میں مذاکرات کی پیش کش کاجائزہ لیاجائےگا‘۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا ہے کہ، ’طالبان نے افواج، اسکولوں، عبادت گاہوں اورعام شہریوں پرحملےکیے ہیں، جواب طالبان کو بھی دینا ہو گا کہ انھوں نےحملے کیوں کیے ہیں‘۔


واضح رہے کہ حکومت پاکستان اور طالبان کے درمیان مزاکرات پر کافی مرتبہ بات کی جا چکی ہے جبکہ تاحال مزاکرات پر عملدرآمد ہوتا دکھائی نہیں دیا۔
XS
SM
MD
LG