رسائی کے لنکس

تیونس: جیل سے 49 قیدی فرار


فائل
فائل

قیدیوں کے مطابق، بجلی کے پنکھے سے ٹکرانے کے باعث ایک قیدی زخمی ہوگیا تھا۔ لیکن، جب محافظوں نے گیٹ کھولا، تو قیدیوں نے اُن پر دھاوا بول دیا اور چابیاں چھین لیں۔ بھاگنے کی کوشش کے دوران، تین محافظ زخمی ہوئے

پیر کے روز تیونیسیا کے اعلیٰ حکام کے حوالے سے موصول ہونے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ملک کےجنوبی ساحل ِسمندر کے قریب واقع شہر کی ایک جیل میں محافظوں کے ساتھ ہاتھا پائی کے بعد، درجنوں قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

پولیس اور فوجیوں نے گیبیز کے قصبے میں بھاگ نکلنے والے اِن 49قیدیوں کی تلاش کا کام شروع کر دیا۔

بتایا جاتا ہے کہ حکام 32قیدیوں کو پھر سےپکڑنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جن میں سے چند بغیر مزاحمت کے واپس آئے، جب کہ دیگر کو اُن کے اہل خانہ نے پکڑوایا۔


جیل توڑ نے کی واردات اُس وقت ہوئی جب چیخ و پکار اور مار دھاڑ کی آوازیں سُن کر اتوار کی رات گئے محافظ جیل کے اُس سیل کی طرف گئے جہاں68قیدی بند تھے۔ یہ بات تیونیسیا کے جیل خانہ جات کے سلامتی سے متعلق سربراہ، کرنل حشام اونی نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتائی۔

قیدیوں کے مطابق، بجلی کے پنکھے سے ٹکرانے کے باعث ایک قیدی زخمی ہوا تھا۔

لیکن، جب محافظوں نے گیٹ کھولا، تو قیدیوں نے اُن پر دھاوا بول دیا اور چابیاں چھین لیں۔ بھاگنے کی کوشش کے دوران، تین محافذ زخمی ہوئے۔


اونی نے بتایا کہ زیادہ تر قیدی نوجوان تھے اور عام درجے کے وارداتئے تھے، اور کہا کہ اُن میں کوئی بھی قیدی دہشت گردی کے جرائم میں ملوث نہیں تھا۔

سنہ 2011میں بھی جیل توڑ کر فرار ہونے کی اسی طرح کی کوشش ہوئی تھی، جب عرب اسپرنگ کے ابتدائی دِنوں کے دوران تیونیسیا کے صدر کو ہٹانے کی مہم تیز ہوچکی تھی۔

اُس وقت کی بغاوت کے دوران کُل 11000قیدی جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے، جب کہ اُن میں سے تقریباً 8000کو دوبارہ پکڑا گیا تھا۔


ایک کروڑ آبادی والے اس ملک تیونیسیا میں اندازاً 22000قیدی سزائیں کاٹ رہے ہیں، جن میں زیادہ تر نامناسب تنصیبات میں غیر اطمینان بخش ماحول میں بند ہیں۔ کچھ قیدخانوں میں گنجائش سے تین گنا زیادہ قیدی بند ہیں۔
XS
SM
MD
LG