رسائی کے لنکس

لیبیا کا بحران شدید، تیونس نے سرحد بند کردی


فائل
فائل

طرابلس کے ہوائی اڈے پر قبضے کے لیے دو متحارب ملیشیاؤں میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری جھڑپوں کا سلسلہ دارالحکومت کے دیگر علاقوں تک بھی پھیل گیا ہے۔

تیونس کی حکومت نے لیبیا سے ہجرت کرنے والے افراد کی ہنگامہ آرائی کے بعد لیبیا کے ساتھ اپنی مرکزی سرحدی گزرگاہ بند کردی ہے۔

تیونس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سرحدی گزرگاہ لیبیا میں جاری لڑائی اور تشدد سے بچنے کے لیے سرحد پار کرنے والے مصری باشندوں کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے بند کی گئی ہے۔

تیونس کے حکام کے مطابق راس اجدیر کی سرحدی گزرگاہ پر جمعے کو جمع ہونے والے سیکڑوں مصری باشندوں کے پاس تیونس میں داخلے کے لیے ویزہ اور دیگر سفری دستاویزات نہیں تھیں۔

حکام کا کہناہے کہ ان افراد کو سرحد پار کرنے سے روکنے پر انہوں نے وہاں ہنگامہ آرائی کی اور خاردار تاریں عبور کرکے زبردستی تیونس میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لیے سرحدی محافظوں نے ہوائی فائرنگ کی اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔

تیونس اور لیبیا کے درمیان سرحد پر واقع اس مرکزی گزرگاہ پر ان دنوں کشیدگی عروج پر ہے اور جمعرات کو بھی یہاں سرحد پار کرنے کے خواہش مند مصری باشندوں اور تیونس کے سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔

حکام کے مطابق گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران تیونسی اہلکاروں کی فائرنگ سے سرحد پار کرنے کے خواہش مند دو مصری شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس اور ملک کے دیگر شہروں میں متحارب دھڑوں اور قبائلی ملیشیاؤں کے مابین جاری خون ریز جھڑپوں کے باعث لیبیا میں مقیم غیر ملکی مزدوروں اور کارکنوں کا بڑی تعداد میں انخلا جاری ہے۔

لیبیا سے نکلنے والے بیشتر افراد تیونس کا رخ کر رہے ہیں جس کے باعث راس اجدیر کی سرحدی گزرگاہ ان دنوں خاصی مصروف ہے۔

دریں اثنا طرابلس کے ہوائی اڈے پر قبضے کے لیے دو متحارب ملیشیاؤں میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری جھڑپوں کا سلسلہ دارالحکومت کے دیگر علاقوں تک بھی پھیل گیا ہے۔

حکام کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ملک کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں بھی پرتشدد واقعات اور جھڑپیں عروج پر ہیں جہاں اسلام پسند جنگجووں اور قبائلی باغیوں نے ایک اہم فوجی چھاؤنی پر قبضہ کرلیا ہے۔

لڑائی کے باعث امریکہ سمیت بیشتر مغربی ممالک لیبیا میں اپنے سفارت خانے بند کرکے عملے کے افراد کو پڑوسی ملک تیونس منتقل کرچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG