رسائی کے لنکس

ترکی: ہم جنس پرستوں کی پریڈ پر پابندی


گزشتہ سال بھی پریڈ پر پابندی عائد کی گئی تھی اور پولیس نے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار سے مظاہرین کو منتشر کیا تھا۔ فائل فوٹو
گزشتہ سال بھی پریڈ پر پابندی عائد کی گئی تھی اور پولیس نے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار سے مظاہرین کو منتشر کیا تھا۔ فائل فوٹو

اس پریڈ کے منتظم ’پرائڈ ویک کمیشن‘ نے کہا ہے کہ یہ پابندی غیرقانونی ہے اور اس کے خلاف وہ عدالت سے رجوع کرے گا۔

ترکی کے حکام نے استنبول میں رواں ماہ "ایل جی بی ٹی" یعنی ہم جنس پرستوں، دونوں جنسوں کی طرف رجحان رکھنے والوں اور جنس تبدیل کرنے والے افراد کی پریڈز پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کی وجہ سکیورٹی خدشات بتائی گئی ہے۔

ترکی کے اسلامی اور قوم پرست گروہوں نے ایسی پریڈز کو روکنے کی دھمکی دی ہے کہ وہ ’’بدچلن افراد‘‘ کو ترکی کی سرزمین پر ایسی تقریبات منعقد نہیں کرنے دیں گے۔

اس پریڈ کے منتظم ’پرائڈ ویک کمیشن‘ نے کہا ہے کہ یہ پابندی غیرقانونی ہے اور اس کے خلاف وہ عدالت سے رجوع کرے گا۔

ایل جی بی ٹی برادری نے مسلسل دو ہفتوں کے اواخر میں اس پریڈ کا اعلان کیا تھا۔

ایک ریلی کا مقصد جنس تبدیل کرنے والے افراد کی حمایت کرنا تھا اور اسے وسطی استنبول میں 19 جون کو منعقد کیا جانا تھا جبکہ 26 جون کو ہم جنس پرستوں کی سالانہ پریڈ منقعد کی جانی تھی۔

استنبول میں 2003 سے ہر سال یہ پریڈ منعقد کرائی جاتی ہے جس میں شرکا تقسیم چوک سے پریڈ کا آغاز کرتے ہیں۔

گزشتہ سال اس ریلی پر پابندی عائد کر دی گئی تھی اور پولیس نے پابندی کے باوجود اس میں شریک ہونے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا تھا۔

حالیہ ہفتوں میں داعش اور کرد شدت پسندوں کی طرف سے متعدد بم دھماکوں کے بعد استنبول میں سکیورٹی پہلے ہی سخت ہے۔

XS
SM
MD
LG