رسائی کے لنکس

ٹوئٹر کی ساتویں سالگرہ


ٹوئٹر کو موجودہ دور میں اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کے لیے ایک طاقتور ترین ذریعے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ' ٹوئٹر' کو قائم ہوئے سات برس ہو چکے ہیں۔ ٹوئٹر جسے ''مائیکرو بلاگنگ سائٹ '' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دنیا بھر میں موجود اپنے 20 کروڑ ٹوئٹر صارفین کے ساتھ آج اپنی ساتویں سالگرہ منا رہا ہے۔
اس سماجی ویب سائٹ کے خالق 'جیک ڈورسی ' نے پہلی بار اس پلیٹ فارم کو 21 مارچ سنئہ 2006 میں استعمال کیا، انھوں نے سان فرانسسکو، کیلی فورنیا میں انٹرنیٹ کمپنی ' اوڈیا' کے آفس سے اپنے ساتھوں کو پیغام بھیجا ''جسٹ سیٹنگ اپ مائی ٹوئٹر'' ۔
ٹوئٹر کی جانب سے ساتویں سالگرہ کے موقع پر ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں ٹوئٹر کے اب تک کے سفر میں ملنے والی کامیابیوں کو اس کے صارفین کے ساتھ بانٹا گیا ہے۔ جبکہ اس موقع پر دنیا کی چند مشہور ہستیوں نے ٹوئٹر کو اس کے کامیاب سات سالہ سفرپر تہنیتی پیغامات بھیجے ہیں ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ' ٹوئٹر ' پر ہر روز تقریبا 40 کروڑ مختصر پیغامات ٹوئٹ کئے جاتے ہیں۔
اس ویب سائٹ نے ابتدائی 1 بلین پیغامات کی گنتی مکمل کی 3 سال 2 ماہ اور 1 دن کی مدت میں جبکہ حالیہ مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آج کل اس ویب سائٹ پر صرف ڈھائی دن کے اندر اتنی ہی تعداد میں پیغامات ٹوئٹ کئے جاتے ہیں ۔
ٹوئٹر پر اکاؤنٹ رکھنے والے 40 فیصد لوگ وہ ہیں جو اسے پیغام رسانی کے لیے استعمال نہیں کر رہے۔ وہ یہاں کوئی ٹوئٹ نہیں کرتے ہیں بلکہ اسے حالات سے باخبر رہنے کے لیے یا دوسروں کے پیغامات پڑھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ٹوئٹر کو موجودہ دور میں اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کے لیے ایک طاقتور ترین ذریعے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
اس ویب سائٹ کے ذریعے دنیا کے بہت سے ملکوں کے سربراہان اور سیاست دان نہ صرف اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں بلکہ چندہ جمع کرنے کی مہم سے لے کر سیاسی مہم کا آغاز بھی یہیں سے کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے یہیں سے پہلی بار اپنے دوبارہ صدر بننے کا اعلان کیا تھا۔
فلمی صنعت اور مشہور شخصیات ٹوئٹر پر اپنی سرگرمیوں کا احوال درج کرتے ہیں۔ جب کہ عام لوگ یہاں روزمرہ کی مصروفیت کے ذکر سے لے کر ٹی وی شوز اور کھیلوں جیسے موضوعات پر ٹوئٹ کرتے ہیں ۔
ٹوئٹر اکاؤنٹ رکھنے والے اپنے کسی پسندیدہ شخص کے اظہار خیال پر اپنا ردعمل ظاہر کر سکتے ہیں اور چاہیں تو اس پیغام کو دوسروں تک پہنچانے کے لیے' ری ٹوئٹ 'بھی کر سکتے ہیں۔ جبکہ یہاں اپنی دلچسپی کے مطابق کسی بھی فرد یا ادارے کی تقلید کی جاسکتی ہے۔ جنھیں ٹوئٹر کی زبان میں' فالوور'' یا چاہنے والوں کی گنتی میں شمار کیا جاتا ہے۔
ٹوئٹر کے ذریعے پیغام رسانی کرنے والوں کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ ان کا پیغام 140 الفاظ تک محدود ہونا چاہئیے۔
اس پر لکھے جانے والے پیغام کے موضوع کو پہچان دینے کے لیے ایک علامت یعنی # ' ہیش ٹیگ 'لگا یا جاتا ہے جو اس پیغام میں کہیں بھی ڈالا جاسکتا ہے اس کا مقصد دراصل اپنے دوستوں اور چاہنے والوں کو یہ بتانا ہوتا ہے کہ وہ اس ہیش ٹیگ کے ساتھ جڑے لفظ پر کلک کر کے اسی موضوع پرلکھے گئے تمام پیغامات کو چھانٹ سکتےہیں۔
ٹوئٹر پر' ہیش ٹیگ' یا 'ری ٹوئٹ ' کرنےکی سہولت کو 2007 میں اس ویب سائٹ کو استعمال کرنے والوں نے شامل کیا ۔
دنیا بھرمیں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی کل تعداد میں سے تقریبا 36 فیصد لوگ اس سماجی ویب سائٹ سے منسلک ہیں۔
اس ویب سائٹ پر امریکی انتخابات سال 2012 وہ تاریخی موقع بن گیا جب صرف ایک رات میں تین کروڑ دس لاکھ پیغامات بھیجے گئے اس کے علاوہ امریکی صدر باراک اوباما کا دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہونے کے بعد کا پیغام ''چار مزید سال'' اب تک کا ٹوئٹر کا سب سے ذیادہ ری ٹوئٹ کئے جانے والا پیغام بن چکا ہے۔
سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ پر لوگ اپنی اپنی زبانوں میں اظہار خیال کر سکتے ہیں جن میں اردو، فارسی اور عربی زبان سمیت 28 زبانوں میں پیغامات ٹوئٹ کرنے کی سہولت شامل کر دی گئی ہے۔
دنیا بھر میں ٹوئٹر کو 60 فیصد لوگ اپنے موبائل فون کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔
کینڈین پاپ سنگر 'جسٹن بیبر' اس سائٹ پر 3 کروڑ 60 لاکھ سے ذیادہ چاہنے والوں کے ساتھ سر فہرست ہیں۔
ٹوئٹر کو ایک معلوماتی پلیٹ فارم کا درجہ حاصل ہے جو کسی بھی خبر تک جلد رسائی حاصل کرنے کا اہم ذریعہ بن چکا ہے۔
ٹوئٹر پر لکھے جانے والے مختصر پیغامات کسی اخبار کی شہ سرخیوں کی طرح ہوتے ہیں ، جو خبر سے ذیادہ دلچسپ ہوتی ہیں۔
XS
SM
MD
LG