رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر: سیکورٹی فورسز سے جھڑپ میں دو مظاہرین ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہفتہ کو ہونے والے مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے۔

ایک پولیس عہدیدار کے مطابق پولیس اور نیم فوجی فورس نے ضلع شوپیاں کے ایک گاؤں کی طرف مارچ کرنے والے مظاہریں کو روکنے کی کوشش کی اور اس دوران ہونے والی جھڑپ میں ایک نوجوان ہلاک ہوگیا۔

دوسرا نوجوان ضلع اننت ناگ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی ایک جھڑپ میں جان کی بازی ہار گیا۔ یہ نوجوان پیلٹ گن یعنی "چَھرے والی بندوق" سے زخمی ہوا تھا اور بعد ازاں دم توڑ گیا۔

تقریباً دو ماہ سے زائد عرصے میں بھارتی کشمیر میں صورتحال انتہائی کشیدہ چلی آ رہی ہے اور اس کا آغاز ایک علیحدگی پسند کشمیری کمانڈر برہان وانی کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد ہوا۔

اب تک مختلف مظاہروں میں پولیس اور سکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 70 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

یہ لوگ بھارت کی حکومت کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے یہاں سے بھارتی فورسز کے انخلا کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔

کشمیر میں کئی ہفتوں تک کرفیو نافذ کرنے کے علاوہ مواصلاتی نظام کی بندش کے باوجود حکام مظاہروں کے سلسلے کو نہیں روک سکے ہیں اور آئے روز کسی نہ کسی علاقے میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں۔

ان جھڑپوں میں اب تک دو پولیس اہکار ہلاک اور سیکڑوں سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ بھارت کشمیر میں سکیورٹی فورسز کی مزید نفری بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔

کشمیر کا ایک حصہ پاکستان اور ایک بھارت کے زیر انتظام ہے اور یہ پورا علاقہ شروع ہی سے دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے درمیان متنازع ہے۔

پاکستان نے بھارتی کشمیر میں سکیورٹی فورسز کی طرف سے عوام کے خلاف طاقت کے استعمال کو بے جا قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ یہاں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت کو اس سے باز رہنے کے لیے دباؤ ڈالے۔

نئی دہلی نے اسلام آباد کی تشویش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کے اندرونی معاملات بھی مداخلت سے باز رہے۔

تاہم پاکستانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان کا ملک بھارتی کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

ایک روز قبل ہی پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں بھارتی کشمیر کی صورتحال سے حکام نے انھیں آگاہ کیا۔

پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ رواں ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر کشمیر کے معاملے پر کھل کر بات کرے گا۔

XS
SM
MD
LG