رسائی کے لنکس

برطانیہ: پاکستانی نژاد اُمیدواروں کی کامیابی


کامیاب اُمیدوار ناز شاہ (فائل فوٹو)
کامیاب اُمیدوار ناز شاہ (فائل فوٹو)

کامیاب ہونے والے امیدواروں میں خاتون سماجی کارکن ناز شاہ بھی شامل ہیں جنہوں نےبریڈ فورڈ میں لیبر پارٹی کی ٹکٹ پر پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے رسپیکٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے تجربہ کار سیاستدان جارج گیلووے کو شکست دی۔

برطانیہ میں گزشتہ روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کم از کم آٹھ پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں نے حصہ لیا جن میں سے پانچ نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔

کامیاب ہونے والے اُمیدواروں میں خاتون سماجی کارکن ناز شاہ بھی شامل ہیں جنہوں نےبریڈ فورڈ میں لیبر پارٹی کی ٹکٹ پر پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے رسپیکٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے تجربہ کار سیاستدان جارج گیلووے کو شکست دی۔

کامیاب ہونے والے دوسرے امیدواروں میں تسمینہ احمد شیخ، یاسمیں قریشی، عمران حسین اور صادق خان شامل ہیں۔

یاد رہے کہ تسمینہ احمد شیخ نے 2000 میں پاکستان ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے منصفہ حسینہ معین کے لکھے ہوئے ڈرامے’آنسو‘ میں اداکاری کر کے پاکستان میں بے حد مقبولیت حاصل کی تھی۔ ماضی کی اداکارہ تسمینہ احمد شیخ اب وکالت کے پیشے سے منسلک ہیں اور سکاٹش ایشین ویمنز ایسوسی ایشن کی بانی اور چیئر پرسن ہیں۔ 2015 کے انتخابات میں انہوں نے سکاٹ لینڈ کے ایک حلقے میں سکاٹش نیشنل پارٹی کی ٹکٹ پر اپنے حریفوں کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔

برطانیہ میں دس لاکھ سے زائد پاکستانی نژاد شہری آباد ہیں، جو براعظم یورپ کے کسی ایک ملک میں پاکستانیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

1950 اور 1960 کی دہائی میں برطانیہ جا کر آباد ہونے والے پاکستانی تارکین وطن کی دوسری اور تیسری نسلیں اب برطانوی معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور کافی عرصے سے اپنی برادری کو درپیش مسائل کے حل کے لیے برطانوی سیاست میں سرگرم ہیں۔

پاکستانی نژاد لارڈ نذیر احمد طویل عرصے سے برطانوی ایوانِ بالا کا حصہ ہیں۔ اس کے علاوہ بیرونس سعیدہ وارثی بھی کنزرویٹو پارٹی میں شریک چئیر پرسن اور برطانوی کابینہ کی رکن رہ چکی ہیں۔ پنجاب کے سابق گورنر چوہدری محمد سرور بھی برطانیہ میں رکنِ پارلیمان رہ چکے ہیں۔ ان انتخابات میں ان کے صاحبزادے انس سرور نے بھی حصہ لیا مگر اپنی نشست ہار گئے۔

برطانوی انتخابات میں پاکستانیوں کی شمولیت پر تبصرہ کرتے ہوئے روزنامہ ’ڈیلی ٹائمز‘ کے ایڈیٹر راشد رحمٰن نے کہا کہ پاکستانیوں نے کافی عرصہ پہلے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ اپنی کمیونیٹی کے مسائل حل کرنے کے لیے سسٹم کے اندر جانا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ ’’اگر آٹھ میں سے پانچ امیدوار کامیاب ہوئے ہیں تو اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستانی کمیونٹی سیاست میں اپنی نمائندگی کے لیے میدان میں ہے۔ یہ خوش آئند بات ہے کمیونٹی کے لیے کیونکہ ان کے کچھ مخصوص مسائل ہوتے ہیں جن کا عام سیاست میں احاطہ نہیں ہو پاتا یا انہیں سامنے نہ لایا جائے تو وہ افق سے غائب ہو جاتے ہیں۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں پاکستانیوں نے دونوں ممالک کے تعلقات میں مثبت کردار ادا کیا ہے اور امید ہے کہ آئندہ بھی کریں گے، کیونکہ یہ لوگ، خاص طور پر سیاسی نمائندے حکومت پر اپنا اثرورسوخ رکھتے ہیں اور بات کرتے ہیں۔

انتخابی نتائج کے مطابق وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون کی جماعت کنزرویٹو پارٹی نے 650 نشستوں پر مشتمل دارالعوام میں331نشستیں حاصل کر کے سادہ اکثریت حاصل کر لی ہے۔

XS
SM
MD
LG