رسائی کے لنکس

لڑکیوں کی تعلیم کے لیے 10 کروڑ پاونڈ کی برطانوی امداد کا اعلان


اس خطیر امداد سے دنیا کے 18 غریب ملکوں میں 175,000 غریب اور پسماندہ لڑکیوں کو فائدہ پہنچے گا۔

خواتین اور لڑکیاں امن اورخوشحالی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں لیکن باوجود اس کے لڑکیوں کو لڑکوں کے مساوی تعلیمی مواقع فراہم کرنے سے انکار کیا جاتاہے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں لڑکیوں کو تعلیم کےحصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

انھیں مشکلات کو دور کرنے کے لیے برطانوی حکومت کی جانب سے دنیا کے غریب ملکوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ لیے مالی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی ترقی کی سیکرٹری جسٹن گریننگ نے لندن میں منعقدہ 'گرلز ایجوکیشن فورم' میں دس کروڑ پاونڈ کی خطیر امداد کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے جس سے دنیا کے 18 غریب ملکوں میں 175,000 غریب اور پسماندہ لڑکیوں کو فائدہ پہنچے گا۔

سرکاری ذرائع سے حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق اس منصوبے کا مقصد دنیا بھرمیں لڑکیوں کو تعلیم کا موقع فراہم کرنا ہے جو غربت، کم عمری کی شادی، ابتدائی حمل اور اس سے پیدا ہونے والے دیگر مسائل کی وجہ سے تعلیم سے محروم رہ گئی ہیں۔

برطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی "ڈیفڈ" دس کروڑ پاونڈ کی امداد ' گرلز ایجوکیشن چیلنج' یا لڑکیوں کی تعلیم کا چیلنچ نامی منصوبے کے ذریعے فراہم کرے گا۔

ڈیفڈ کے گرلز ایجوکیشن چیلنچ منصوبے کو 2012 میں شروع کیا گیا تھا اس منصوبے کے تحت بچوں کو اسکولوں میں بھیجنے کے لیے 18ممالک میں 37 منصوبوں پر 30 کروڑ پاونڈ کی خطیر رقم تقسیم کی جائے گی۔

لڑکیوں کی تعلیم کے فورم 2016 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی ترقی کی سیکرٹری جسٹن گریننگ نےکہا کہ برطانیہ دنیا بھر میں خاص طور پر پسماندہ اور ترقی پزیر ممالک میں غربت، ثقافتی اقدار، عدم تحفظ اور اسکولوں تک رسائی نہ ہونے کے باعث تعلیم سے محروم رہ جانے والی لڑکیوں کو معیاری تعلیم کی سہولت فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔

عالمی سطح پر تعلیم کے لیے وضع کردہ اہداف حاصل کرنے کے لیے برطانیہ کے عزم کے علاوہ لڑکیوں کے تعلیمی فورم نےحکومتوں، کاروباری اور امدادی اداروں کی جانب سے بھی دنیا بھر میں غریب لڑکیوں کو تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرنے کا وعدہ شامل ہے۔

اس کے علاوہ امریکہ، افغانستان میں ایک خاتون استاد اپرنٹس شپ پروگرام شروع کرنے کے لیے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے ڈیفڈ کے ساتھ ڈھائی کروڑ ڈالر کی نئی شراکت داری کر رہا ہے۔

عالمی سطح پر اب بھی چھ کروڑ تیس لاکھ لڑکیاں اسکولوں میں نہیں ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق دو تہائی لڑکیاں لکھ پڑھ نہیں سکتی ہیں جبکہ تعلیم سے محروم لڑکیوں کی نصف تعداد سب صحارا افریقہ میں رہتی ہے۔ جنوبی اور مغربی ایشیا میں ناخواندہ لڑکیوں کی 80فیصد نے کبھی اسکول کا منہ نہیں دیکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG