رسائی کے لنکس

یوکرین: سرکاری عمارتوں پر مظاہرین کا قبضہ برقرار


یوکرین کے عبوری صدر نے کہا کہ وہ مشرقی یوکرین پر روس کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے جیسا کہ اس نے گزشتہ ماہ کرائمیا پر قبضہ کیا تھا۔

یوکرین کے عبوری صدر الیگزینڈر ٹرچینوف نے کہا ہے کہ وہ ایسی قومی رائے شماری کے خلاف نہیں جس میں اس بات کا تعین کیا جائے کہ ملک کیسا ہونا چاہیئے۔

ٹرچینوف نے پیر کو کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اکثریت ایک آزاد اور متحدہ یوکرین کی حمایت کرے گی جس میں ممکنہ طور پر مشرقی علاقوں میں مقامی سطح پر وسیع اختیارات دیے جا سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس بارے میں رائے شماری 25 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخا بات کے ساتھ ہی کروائی جا سکتی ہے۔

اُدھرماسکو میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے پیر کو کہا ہے کہ ان کے خیال میں مشرقی یوکرین میں رہنے والے روسی بولنے والے یوکرینوں کو نئے آئین کی تیاری کے عمل کا حصہ ہونا چاہیئے۔

روس کے حامی مظاہرین جنہوں نے کئی مشرقی شہروں میں سرکاری عمارتوں پر قبضہ کیا ہوا ہے، اُنھوں نے پیر کو ایک اور علاقے ہورلیوکا میں سرکاری عمارت پر قبضہ کر لیا۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان علاقوں میں یہ ریفرنڈم کرایا جائے کہ کیا عوام یوکرین کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا الگ ہونا چاہتے ہیں۔ گزشتہ ماہ کرائمیا میں ایسی رائے شماری کے دوران روس سے الحاق کے حق میں ووٹ دیا گیا تھا۔


مشرقی یوکرین کو ایک نازک صورت حال کا سامنا ہے اور نگران صدر الیگزینڈر ٹرچینوف نے اتوار کو ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرنے والے روس کے حامیوں کے خلاف ’’بڑے پیمانے پر انسداد دشت گردی کی کارروائی" شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔

ٹرچینوف نے ان مظاہرین کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے جو ہتھیار ڈال کر پر امن طریقے سے باہر آ جائیں گے لیکن انھوں نے کہا کہ وہ مشرقی یوکرین پر روس کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے جیسا کہ اس نے گزشتہ ماہ کرائمیا پر قبضہ کیا تھا۔

روس کے حامی مظاہرین اور کیئف کی حکومت کے حامیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد اتوار کو سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس کے دوران بڑی طاقتوں کی طرف سے روس پر شدید تنقید کی گئی۔

امریکی سفیر سامینتھا پاور اور برطانوی سفیر مارک لائل گرانٹ نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ تشدد کو ہوا دینے کا ذمہ دار ہے۔ پاور نے کہا ہے کہ یوکرین میں عدم استحکام "مکمل طور پر انسانوں کا پیدا‘‘ کیا گیا ہے۔

برطانوی سفیر گرانٹ نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ روس کو خبردار کرے کہ وہ علاقے میں ’’مزید فوجی اضافہ‘‘ نہ کرے۔

یہ اجلاس روس کی طرف سے بلایا گیا تھا اور اس نے ان الزمات کو مسترد کر دیا۔

یوکرین کی حکومت کی طرف سے اس اعلان کے بعد کہ مشرقی حصوں میں روس نواز مظاہرین نے اگر ہتھیار نا پھیکنے تو اُن کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جائے گا، اس پر روس کے سفیر نے عالمی براداری کو کہا ہے کہ وہ یوکرین پر زور دے کہ وہ اپنے شہریوں کے خلاف جنگ بند کر دے۔

روس کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر الیگزینڈر ٹرچینوف کی طرف سے کارروائی کرنے کے حکم کو ’’مجرمانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے سلامتی کونسل کو اس کا فوری جائزہ لینے کا کہا ہے۔

ٹرچینوف نے یہ تقریر یوکرین کی خصوصی افواج اور روس کے حامی مظاہرین کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ سے دونوں طرف جانی نقصان کی اطلاعات کے کئی گھنٹوں کے بعد کیا۔

یوکرین کے وزیر داخلہ ارسن ایواکوف نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کرائمیا پر روس کے قبضہ کے بعد تازہ جھڑپوں میں سیکورٹی فورسز کا ایک اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں ایک روس نواز کارکن کے ہلاک ہونے اور دو کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

روس، امریکہ، یوکرین اور یورپی یونین کے اعلٰی سفارتی عہدیدار 17 اپریل کو اس بحران کے بارے میں جینوا میں مذاکرات کریں گے۔ جب کہ وائٹ ہاوس کے عہدیداورں کا کہنا ہے کہ نائب صدر جو بائیڈن 22 اپریل کو کیئف کا دورہ کریں گے۔
XS
SM
MD
LG