رسائی کے لنکس

طیارہ حادثہ، یوکرین کی ہالینڈ کو ثبوت فراہم کرنے کی پیشکش


یوکرین کی جانب سے ہالینڈ کو تفتیش میں مدد فراہم کرنے کا مقصد روس اور باغیوں کو اس بات پر آمادہ کرنا ہے کہ وہ ان 272 لاشوں کی فراہمی ممکن بنائے جنہیں باغیوں کے زیر ِتسلط علاقوں میں ریل گاڑی کے فریزر میں رکھا گیا ہے

یوکرین کی جانب سے گذشتہ ہفتے مشرقی یوکرین میں ملائشین ائیرلائن کے طیارے کو گرائے جانے کے معاملے میں ہالینڈ کو تفتیش میں مدد کی پیشکش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ یوکرین میں تباہ کیے جانے والے طیارے میں سب سے زیادہ مسافر ہالینڈ سے تھے۔

یوکرین کی جانب سے ہالینڈ کو تفتیش میں مدد فراہم کرنے کا مقصد روس اور باغیوں کو اس بات پر آمادہ کرنا ہے کہ وہ ان 272 لاشوں کی فراہمی ممکن بنائے جنہیں باغیوں کے زیر ِتسلط علاقوں میں ریل گاڑی کے فریزر میں رکھا گیا ہے۔

یوکرین کے وزیر ِاعظم نے کیف میں کی جانے والی ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ، ’یوکرین کی حکومت اس بات پر راضی ہے کہ وہ اس معاملے کی عالمی تفتیش سے متعلق معلومات اپنے ہالینڈ کے دوستوں کو فراہم کرے۔ ہالینڈ اس تفتیش کو یوکرین کی حکومت اور عالمی برادری کے تعاون سے آگے بڑھا سکتا ہے‘۔

یوکرین کی جانب سے ہالینڈ کو کی جانے والی اس پیشکش کا مقصد مشرقی یوکرین کے ایک گاؤں میں ان لاشوں کا حصول ہے جو باغیوں کے قبضے میں ہیں۔

رُوس نواز باغیوں کے زیر ِتسلط مشرقی یوکرین کے ان علاقوں میں باغیوں نے یوکرین اور عالمی سطح پر کی جانے والی ان درخواستوں کو رد کر دیا ہے جس میں اس بات کی اجازت مانگی گئی تھی کہ جس ٹرین پر طیارے میں ہلاک شدگان کی لاشیں موجود ہیں، اسے یوکرین کی حکومت کے زیر ِنگیں شہر کارکیف روانہ کر دیا جائے۔

یوکرین کے وزیر ِاعظم کا کہنا تھا کہ چار مختلف ممالک کے 28 تفتیش کار اور تین آسٹریلوی سفارت کار پیر کی صبح کارکیف پہنچے تاکہ وہ طیارے حادثے کے ہلاک شدگان کی لاشیں وصول کرسیں اور انہیں ایمسٹرڈیم کی فارنسیک لیبارٹری بھیج سکیں۔

یوکرین کے وزیر ِاعظم کا کہنا تھا کہ اس طرح زیادہ شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

یوکرین کے وزیر ِاعظم کی پریس کانفرنس کے دوران وہ کبھی جذباتی تو کبھی غصے میں دکھائی دئیے۔ انہوں نے اس موقعے پر سخت زبان بھی استعمال کی اور روسی باغیوں کے لیے سخت الفاظ کا استعمال کیا۔

یوکرین کے وزیر ِاعظم نے اس موقعے پر اس عزم کا اظہار کیا کہ، ’عالمی برادری کے ساتھ مل کر ہم اس معاملے میں انصاف کا بول بالا کر سکیں گے اور مجرموں کو کٹہرے میں کھڑا کر سکیں گے اور اس ملک کو بھی جس کا اس معاملے میں ہاتھ ہے‘۔

دوسری طرف، روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ روس تفتیش کاروں کو جائے حادثہ تک رسائی دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

روسی صدر ولا دی میر پوٹن کے الفاظ میں، ’ہم یہ بات یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اگر مشرقی یوکرین میں 28
جون کو لڑائی دوبارہ شروع نہ ہوتی تو یہ سانحہ پیش نہ آتا‘۔ روسی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ، ’کسی کو بھی اس واقعے کو خود غرضانہ عزائم کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیئے‘۔

ملائشین ائیرلائنز کا طیارہ گذشتہ ہفتے ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جاتے ہوئے مار گرایا گیا تھا۔ طیارے میں سوار تمام 298 مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG