رسائی کے لنکس

یوکرین کے صدر مسٹر یانو کووچ نے جمعرات کے روز اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا


مسٹر یانو کووچ نے جمعرات کے روز اپنے عہدے کا حلف 16ویں صدی کی اس بائبل پر اٹھایا جو یوکرین کی زبان میں شائع ہونے والی سب سے پرانی مذہبی کتاب ہے۔

اسکے بعد انہوں نے کی ایف کی پارلیمنٹ کی عمارت میں ہونے والی تقریب میں شرکت کرنے والے سیاست دانوں اور ممتاز غیر ملکی شخصیات کو بتایا کہ انہوں نے صدارت کا عہدہ انتہائی پیچیدہ حالات میں سنبھالا ہے ۔ انہوں نے یوکرین پر بھاری غیر ملکی قرض، بد عنوانی اور کسی قومی بجٹ کی عدم موجودگی کا حوالہ دیا ۔

تقریب کے دوران صدر یانو کو وچ نے کہا کہ وہ وسیع تر بین الاقوامی تعلقات کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یوکرین کے لیےایسی خارجہ پالیسی کی کوشش کریں گے جس کے نتیجے میں عالمی طاقتوں کے ساتھ، جن میں روس ، یورپی یونین اور امریکہ شامل ہیں ، تعلقات کے زریعے زیادہ سے زیادہ بہتر نتائج حاصل ہوں ۔

مسٹر یانو کو وچ نے پہلی بار 2004 میں صدر کا انتخاب لڑا تھا اور ابتدائی طور پر اس میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ انتخابات میںٕ دھاندلی ہوئی تھی اور ان کی فتح کو منسوخ کر دیا تھا۔

اس اقدام سے ان کے سیاسی مخالف ، وکٹر یَش چنکو کے لیے صدر بننے کی راہ ہموار ہو گئی ۔

مسٹر یانوکو وچ نے اپنی حریف، وزیر اعظم یولیا تائمو شینکو کو شکست دی جنہوں نے حلف برداری کی تقریب کا بائیکاٹ کیا ۔ وزیر اعظم کا دعویٰ ہے کہ مسٹر یانو کو وچ جعلسازی کے ذریعے جیتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین ٕمخالف ڈکٹیٹر شپ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG