رسائی کے لنکس

یوکرین: احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں کی شرکت


کیو
کیو

حزب مخالف کے ایک راہنما، آرسنی یتسنیوک نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا کہ یوکرین کے اعلیٰ اہل کاروں پر تعزیرات عائد کی جائیں

یوکرین کی حکومت کی طرف سے یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرنے کی جگہ روس کے ساتھ تعاون بڑھانے کے خلاف پچھلے سال شروع ہونے والے عوامی احتجاج کے سلسلے میں، یوکرین کے دارلحکومت، ’کیو‘ میں اتوار کے روز بھی ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اتوار کو نکلنے والی اِس ریلی میں تقریباً 50000لوگ شہر کے آزادی چوک پر جمع ہوئے، جس سے پانچ روز قبل، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہو چکی ہیں، جن میں درجنوں افراد زخمی ہوئے، جِن میں حزب مخالف کے راہنما، یوری لتسینکو شدید زخمی ہوئے تھے۔

اِن مظاہروں کے دوران، اپوزیشن راہنما اور باکسنگ کے سابق چمپئین، وِٹالی کِلشکو نے یوکرین کے باسیوں پر زور دیا کہ وہ سڑکوٕں پر نکل کر مظاہرے کرنے اور ملک بھر میں ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھیں۔

حزب مخالف کے ایک اور راہنما، آرسنی یتسنیوک نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا کہ یوکرین کے اعلیٰ اہل کاروں پر تعزیرات عائد کی جائیں۔

گذشتہ نومبر سے کیو اور یوکرین کے دیگر شہروں میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا ہے۔

اِس کا آغاز اُس وقت ہوا جب ملک کے صدر وِکٹر ینوکووچ نے ملکی مؤقف کو بدل کر یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے سے انکار کیا، اور بجائے اِس کے، روس سے مضبوط تعلقات کی راہ اپنائی۔ اُس وقت سے، روس نے یوکرین کو 15 ارب ڈالر کا قرضہ دینے اور ملک کی کمزور معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے یوکرین کو فراہم کی جانے والی روسی گیس کے نرخوں میں کٹوتی لانے کا اعلان کیا۔
XS
SM
MD
LG