رسائی کے لنکس

یوکرین انتخابات میں خلل اندازی، نئی تعزیرات کا باعث ہوگی


ولیم ہیگ
ولیم ہیگ

ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ انتخابات کے دوران روس کے رویے کو سامنے رکھ کر فیصلہ ہوگا آیا روس کے خلاف ’وسیع تر معاشی اور تجارتی پابندیاں‘ لازم ہوگئی ہیں

برطانیہ اور امریکہ نے روس کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اُس نے 25 مئی کے صدارتی انتخابات میں خلل ڈالنے کی کوشش کی، تو اُس کے خلاف وسیع تر معاشی تعزیرات عائد ہوں گی۔

لندن میں ہونے والے مذاکرات کے بعد، جمعرات کے روز نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے، برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ اِن انتخابات کے دوران روس کے رویے کو پیش نظر رکھ کر یہ فیصلہ ہوگا آیا امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے روس کے خلاف وسیع تر معاشی اور تجارتی پابندیاں لازم ہوگئی ہیں۔

بات چیت کے بعد برطانوی دارالحکومت میں بات کرتے ہوئے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اس امید کا اظہار کیا کہ روس مشرقی یوکرین میں روس نواز علیحدگی پسندوں کو اس بات پر قائل کرے گا کہ وہ شروع کیے گئے عمل کو جاری رکھنے میں مدد دیں۔ یہ ’قومی وحدت‘ کی غرض سے شروع کی گئی بات چیت کی طرف عندیہ ہے، جن کا بدھ کے روز کیئف میں آغاز ہوا، جس میں علیحدگی پسندوں کو شریک نہیں کیا گیا۔

علیحدگی پسندوں نے اتوار کے روز مشرقی یوکرین کے ڈونسک اور لہانسک صوبوں میں خودمختاری کے لیے ریفرینڈم منعقد کیے تھے، جس کے بعد اُنھوں نے اِن دو خطوں میں آزاد ’عوامی جمہوریہ‘ قائم کرنے کا اعلان کیا۔

ڈونسک کے علیحدگی پسند راہنماؤں نے روس سے کہا ہے کہ وہ اس علاقے کو روسی وفاق میں ’ضم‘ کرنے پر باضابطہ غور کریں۔

جمعرات کے دِن، روس کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان، الیگزینڈر لوکاشیوک کے حوالے سے بتایا ہے کہ اُن کو ’دونسک عوامی جمہوریہ‘ کی طرف سے روس میں شمولیت کے لیے کوئی سرکاری درخواست موصول نہیں ہوئی۔

ڈونسک اور لہانسک کے علیحدگی پسند راہنماؤں کا کہنا ہے کہ اُن کے علاقوں میں یوکرین کے انتخابات منعقد نہیں ہوں گے۔

دریں اثنا، جمعرات کو یوکرین کے قائم مقام صدر نے کہا کہ مشرقی یوکرین میں فوج نے علیحدگی پسندوں کے دو فوجی اڈوں کو تباہ کر دیا۔

الیکسنڈر ٹرچینوف نے ملک کے پارلیمان کو بتایا کہ فوج نے کارروائی کرتے ہوئے،کرامتورسک کے قصبے کے باہر قائم باغیوں کے فوجی اڈے اور سلونسک کے قصبے کے نزدیک علیحدگی پسندوں کے ایک اور فوجی اڈے کو راتوں رات تباہ کر دیا۔

مسٹر ٹرچینوف نے کہا کہ فوجوں نے سلونسک میں ایک ٹیلی ویژن ٹاور کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔

انٹرفیکس نے جمعرات کو سلونسک میں باغیوں کے ایک ترجمان کے حوالے سے مسٹر ٹرچینوف کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ علیحدگی پسند فوجوں کا شہر کی تمام چوکیوں اور قلع بند محاذوں پر کنٹرول جاری ہے۔
XS
SM
MD
LG