رسائی کے لنکس

2013 میں افغان شہری ہلاکتوں میں اضافہ ہوا: اقوام متحدہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ کے مشن برائے افغانستان کی طرف سے ہفتہ کو جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2013ء میں 3000 افغان شہری ہلاک جب کہ 5,600 سے زائد زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری 12 سالہ جنگ کے دوران 2013ء سب سے مہلک سال رہا جس میں سب زیادہ افغان شہریوں کی ہلاکت ہوئی۔

اقوام متحدہ کے مشن برائے افغانستان کی طرف سے ہفتہ کو جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2013ء میں 3000 افغان شہری ہلاک جب کہ 5,600 سے زائد زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق 2012ء کے مقابلے میں گزشتہ سال خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں میں تقریباً ایک تہائی اضافہ ہوا۔

’یو این اے ایم اے‘ کی رپورٹ میں ان ہلاکتوں میں سے تین چوتھائی کا الزام حکومت مخالف جنگجوؤں پر عائد کیا ہے۔

رپورٹ میں افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی میں عام شہریوں کے نشانہ بننے کے واقعات میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

اس تازہ رپورٹ میں ظاہر ہونے والے رجحان سے افغان سکیورٹی فورسز کو درپیش وہ چیلنج بھی اجاگر ہوئے ہیں جن کا سامنا اُنھیں جدید ہتھیاروں سے لیس بین الاقوامی فوجوں کے واپس چلے جانے سے ہو گا۔

افغان حکومت اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ سکیورٹی معاہدے پر تاحال صدر حامد کرزئی نے دستخط نہیں کیے ہیں جس سے 2014 کے بعد محدود تعداد میں امریکی فوجیوں کو ملک میں رہنے کی اجازت ہو گی۔

اُدھر ہفتہ ہی کو افغانستان میں تعینات بین الاقوامی اتحادی افواج کے ایک بیان میں کہا گیا کہ اُن کی کارروائیوں کے دوران شہری ہلاکتوں میں گزشتہ سال ساٹھ فیصد کمی آئی ہے۔

’یو این اے ایم اے‘ اور بین الاقوامی اتحادی افواج ’ایساف‘ نے طالبان کی جانب سے اسکولوں، صحت کے مراکز، مساجد اور عام شہریوں کے گھروں کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنانے پر بھی شدید تنقید کی ہے۔

ایساف فورسز نے کہا ہے کہ ایسے حملے بین الاقوامی قوانین کی شدید خلاف ورزی ہیں۔
XS
SM
MD
LG