رسائی کے لنکس

افغانستان میں بچوں کی ہلاکتوں پر اظہارِ تشویش


اقوام ِ متحدہ کی کمیٹی ’کنونشن آن دی رائیٹس آف چلڈرن‘ کا کہنا ہے کہ یہ اموات ’حفاظتی اقدامات کے فقدان اور طاقت کے بے دریغ استعمال‘ کی وجہ سے ہوئیں۔

جینیوا میں قائم بچوں کے حقوق پر اقوام ِ متحدہ کی ایک کمیٹی نے گذشتہ پانچ سالوں میں افغانستان میں امریکی فوج کے حملوں میں سینکڑوں بچوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اس کمیٹی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی زمینی و فضائی حملوں میں بچوں کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہوئی۔

اقوام ِ متحدہ کی کمیٹی ’کنونشن آن دی رائیٹس آف چلڈرن‘ کا کہنا ہے کہ یہ اموات ’حفاظتی اقدامات کے فقدان اور طاقت کے بے دریغ استعمال‘ کی وجہ سے ہوئیں۔

اس کمیٹی نے اقوام ِ متحدہ سے درخواست کی ہے کہ وہ افغانستان میں حفاظتی اقدامات کے بغیر امریکی حملوں اور طاقت کے بے دریغ استعمال کو روکنے کے لیے اقدامات کرے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ آئندہ اس نوعیت کے حملوں میں کوئی بے گناہ بچہ یا شہری ہلاک نہ ہو۔

’کنونشن آن دی رائیٹس آف چلڈرن‘ نے آخری مرتبہ افغانستان میں امریکی حملوں کا جائزہ 2008 میں لیا تھا۔

امریکی محکمہ ِ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ رپورٹ ابھی تک نہیں دیکھی، لیکن وہ جلد اس کا جائزہ لیں گی۔

انسانی حقوق کمیشن میں بچوں کے حقوق کے شعبے کے سربراہ جو بیکر کہتے ہیں، ’’امریکہ کو جنگی حملوں میں بچوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے عملی طور پر اقدامات کرنے چاہیئں۔‘‘
XS
SM
MD
LG