رسائی کے لنکس

افغانستان: کیڑا لگنے سے پوست کی پیداوار میں کمی


افغان صوبے ہلمند میں پوست کا ایک کھیت(فائل)
افغان صوبے ہلمند میں پوست کا ایک کھیت(فائل)

افغانستان میں زیادہ تر پوست ملک کے مغربی اور جنوبی حصوں میں کاشت کی جاتی ہے جہاں امن وامان کی صورت حال مخدوش ہے اور جرائم پیشہ منظم گروہ موجود ہیں۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افیون اور دیگر منشیات کی زیادہ مقدار حاصل کرنے کے لیے افغانستان میں پوست کے زیر کاشت رقبے میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس سال خراب موسم اور فصل کو بیماری لگ جانے سے اس کی پیداوار گھٹ گئی ہے۔

منشیات اور جرائم سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یواین او ڈی سی کی جانب سے منگل کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2011 کے مقابلے میں اس سال افیون کی پیداوار 36 فی صد گھٹ گئی ہے۔ جب کہ اس عرصے کے دوران پوست کے زیر کاشت رقبے میں 18 فی صد اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ افغان حکومت نے پوست کی کاشت پر قابو پانے کے لیے اپنی کوششوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے لیکن افیون کی بلند اور پرکشش قیمتیں کاشت کاروں کو مسلسل اپنی جانب کھینچ رہی ہیں اور پوست کی کاشت ترک کرنے والے کسان اس جانب دوبارہ لوٹ رہے ہیں، جس سے پوست کے زیر کاشت رقبے میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔

افغانستان کو ایک عرصے سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ افیون پیدا کرنے والے ملک کا درجہ حاصل ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سال افغانستان کی مجموعی قومی پیداوار میں پوست کا حصہ چار فی صد ہے جب کہ پچھلے سال یہ شرح سات فی صد کے لگ بھگ تھی۔

افغانستان میں زیادہ تر پوست ملک کے مغربی اور جنوبی حصوں میں کاشت کی جاتی ہے جہاں امن وامان کی صورت حال مخدوش ہے اور جرائم پیشہ منظم گروہ موجود ہیں۔

ملک کی سب سے زیادہ پوست مغربی صوبے ہلمند میں پیدا ہوتی ہے جو کل قومی پیداوار کا نصف ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2012 میں افغانستان سے پوست سے محفوظ صوبوں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور اس سال بھی ملک کے 34 میں سے 17 صوبوں میں گذشتہ سال کی طرح پوست کاشت کی گئی ۔
XS
SM
MD
LG