رسائی کے لنکس

افغانستان کی بگڑتی صورتِ حال، بچوں کو شدید خطرات درپیش


فائل
فائل

اقوام متحدہ کے اہل کار نے کہا ہے کہ اس سال صحت کی بدتر صورت حال اور خوراک کی عدم دستیابی کے نتیجے میں انسانی زندگی بچانے کے لیے درکار اشیا کی ضرورت پڑے گی

اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ افغانستان میں بنیادی انسانی ضروریات پوری نہیں ہو پا رہی ہیں، صحت کی دیکھ بھال اور مناسب خوراک کی عدم موجودگی کے باعث خاص طور پر کمسن بچوں کی ہلاکت کے خدشات لاحق ہیں۔

ایک رپورٹ میں اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ اس سال افغانستان میں 93 لاکھ افراد کو بنیادی انسانی ضروریات کی نوعیت کی مدد درکار ہوگی۔ عالمی ادارے نے انتہائی تنگ دستی کے شکار 56 لاکھ افرد کو مدد فراہم کرنے کے لیے پانچ کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور کے ترجمان ژاں لارکے نے کہا ہے کہ یہ افغانستان کی تقریباً ایک تہائی آبادی ہے، جو 2016ء کے دوران اقوام متحدہ کی فراہم کردہ امداد سے 13 گُنا زیادہ تعداد ہے۔

لارکے کے بقول، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ تنازعے کے نتیجے میں بہت بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوں گے، جب کہ نئے بے دخل ہونے والوں کی تعداد 38000 سے زائد ہے‘‘۔

علاوہ ازیں، اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے خیال میں پریشان حال مزید لوگ پاکستان سے واپس پہنچیں گے، جو روایتی طور پر اپنے گھروں کی جانب واپس نہیں جائیں گے۔ تاہم، افغانستان ہی میں ہوں گے۔ عام طور پر وہ بے سرو سامانی کے عالم میں واپس آتے ہیں، جن کے پاس کوئی اثاثہ نہیں ہوتا یا بہت ہی کم وسائل ہوتے ہیں، جنھیں ہماری امداد کی ضرورت ہوتی ہے‘‘۔

لارکے نے کہا کہ اس سال صحت کی بدتر حالت اور خوراک کی عدم دستیابی کے نتیجے میں انسانی زندگی بچانے کے لیے درکار اشیا کی ضرورت پڑے گی۔

XS
SM
MD
LG