رسائی کے لنکس

یمن کا تنازعہ بحران کی صورت اختیار کر رہا ہے: اقوام متحدہ


صنعا
صنعا

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار نے متنبہ کیا ہے کہ اگر بنیادی ضروریات کی اشیا اس تیزی سے ختم ہوتی رہیں، تو مشکل ترین لمحہ دور نہیں۔ یمن پہلے ہی عرب دنیا کا غریب ترین ملک ہے

یمن میں جاری تنازعے میں اب تک کم از کم 5700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 830 خواتین و بچے شامل ہیں۔ یہ بات بدھ کے روز اقوام متحدہ نے بتائی ہے۔

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار، یوناس وان ڈر کلئو نے متنبہ کیا ہے کہ اگر بنیادی ضروریات کی اشیا اس تیزی سے ختم ہوتی رہیں، تو مشکل ترین لمحہ دور نہیں۔ یمن پہلے ہی عرب دنیا کا غریب ترین ملک ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ دو کروڑ 12 لاکھ افراد، جو مجموعی آبادی کا 82 فی صد ہے، اُنھیں کسی نہ کسی طور پر بنیادی انسانی امداد درکار ہے۔ چالیس لاکھ افراد کو صحت کی دیکھ بھال کی معقول سہولتوں تک رسائی نہیں۔

اُنھوں نے بتایا کہ، ’تقریباً 320000 بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔

اندازاً 23 لاکھ افراد اپنے گھربار چھوڑنے، جب کہ مزید 120000 افراد ملک چھوڑ کر بھاگ نکلنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

مارچ سے اب تک، ہمسایہ ملک سعودی عرب کی قیادت والا اتحاد، جسے یمن کے بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کے حق میں امریکہ کی مدد حاصل ہے، ایران کی پشت پناہی والے حوثی باغیوں سے نبرد آزما ہے۔ اتحاد نے اب تک ملک کا ایک بڑا رقبہ خالی کرا لیا ہے، جس میں دارالحکومت، صنعا شامل ہے۔
کئی ماہ سے بین الاقوامی برادری کہتی رہی ہے کہ اشد ضروری تجارتی نوعیت کی درآمدات ،مثلاً ایندھن اور طبی رسد پر سے پر سے پابندی اٹھائی جائے۔

XS
SM
MD
LG