رسائی کے لنکس

سلامتی کونسل کے مجوزہ بیان میں جنوبی کوریائی جہاز ڈبونے کی مذمت


سلامتی کونسل
سلامتی کونسل

شمالی کوریا نے اس واقعہ میں ملوث ہونے کے الزام کو رد کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر بین الاقوامی برادری نے اُس کے خلاف کو ئی تادیبی کارروائی کی تو اس کا ردِ عمل جنگ کی صورت میں برآمد ہو گا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمعہ کو ایک بیان کی منظوری متوقع ہے جس میں اس سال مارچ میں جنوبی کوریا کے ایک جنگی جہاز کو ڈبونے کے واقعے کی مذمت کی جائے گی۔

بیان کا مسودہ امریکہ نے تیار کیا ہے جس میں ایک بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیم کی اُس رپورٹ پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جس کے مطابق جہاز شمالی کوریا کی ایک آبدوز سے کیے گئے حملے کے نتیجے میں ڈوبا تھا۔

اس واقعے میں جنوبی کوریا کے 46 جہاز ران ہلا ک ہو گئے تھے۔تاہم امریکی مسودے میں براہ راست شمالی کوریا کواس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔

ایک روز قبل امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ سلامتی کونسل کے دوسرے مستقل ارکان ، روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے علاوہ جنوبی کوریا اور جاپان بھی مذمتی بیان سے متفق ہیں جس کا مسودہ بند کمرے میں ہونے والے کونسل کے تمام 15 ارکان کے ایک اجلاس میں تقسیم کیا گیا۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر سوزن رائس نے کہا ہے کہ اگر کونسل کے تمام ارکان نے مجوزہ بیان کی منظور ی دے دی تو جنوبی کوریا کے جنگی جہاز کے ڈبونے کے بارے میں یہ ایک متفقہ پیغام ہو گا۔

شمالی کوریا نے اس واقعے میں ملوث ہونے کے الزام کو رد کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر بین الاقوامی برادری نے اُس کے خلاف کو ئی تادیبی کارروائی کی تو اس کا ردِ عمل جنگ کی صورت میں برآمد ہو گا۔

XS
SM
MD
LG