رسائی کے لنکس

عالمی ترقیاتی اہداف پر عمل درآمد سے ’’خوش حالی عام ہوگی‘‘


عالمی ادارے کے اعلیٰ اہل کار نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ترقیاتی اہداف پر عمل درآمد کے نتیجے میں نہ صرف متعلقہ ملکوں کی ترقی ممکن ہوگی، بلکہ بین الاقوامی طور پر تبدیلی کے آثار نظر آئیں گے، اور اس کوشش اور عمل کے ہر طرف اچھے اور مثبت اثرات مرتب ہوں گے

اقوام متحدہ کے معاون سکریٹری جنرل، جان الیسن نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ شام میں جنگ بندی کامیاب ہوگی اور سات مارچ کو جنیوا میں امن مذاکرات منعقد ہوں گے۔ اُنھوں نے یہ بات منگل کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کے نمائندے، پیٹر کلوٹی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی ہے۔

اُنھوں نے کہا ہے کہ شام میں بحرانی صورت حال کے نتیجے میں لوگ گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں، جب کہ مہاجرین ہمسایہ ملکوں، ترکی، اردن، لبنان۔۔ کے علاوہ یورپی یونین کے ممالک کی جانب جا پہنچے ہیں۔

اس ضمن میں ترکی کا ذکر کرتے ہوئے، جان السین نے کہا کہ کم از کم 25 لاکھ شامی مہاجرین نے ترکی میں پناہ لے رکھی ہے۔

اقوام متحدہ کے 15 سالہ ترقی کے ’ملینئیم اہداف’ کے بارے میں ایک سوال پر اُنھوں نے کہا کہ کم از کم 15 ملک ایسے ہیں جہاں اس سال اِِن اہداف پر عمل شروع ہوچکا ہے، جن میں امیر، غریب اور ترقی پذیر ملک شامل ہیں۔

جان الیسن نے کہا کہ عالمی ترقیاتی اہداف پر عمل درآمد کے نتیجے میں نہ صرف متعلقہ ملکوں کی ترقی ممکن ہوگی، بلکہ بین الاقوامی طور پر تبدیلی کے آثار نظر آئیں گے، اور اس کوشش اور عمل کے ہر طرف اچھے اور مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

اُنھوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اگر صدقِ دل سے ترقیاتی اہداف کو عملی جامہ پہنایا گیا تو آئندہ کوئی بچہ مایوسی کی زندگی نہیں گزارے گا، اُسے روشن مستقبل دکھائی دے گا۔

ترقیاتی اہداف کے حوالے سے اُنھوں نے موسمیاتی تبدیلی کی حکمت عملی کا ذکر کیا، اور کہا کہ بہت سے معاملات اب محض قومی نہیں رہے، جس سے انسانی یکجہتی کو فروغ ملتا ہے اور اشتراکِ عمل کے نتیجے میں عدم مساوات اور سہولتوں کی کمی کا مداوا ممکن ہوگا۔

تفصیل سننے کے لیے، درجِ ذیل وڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:

XS
SM
MD
LG