رسائی کے لنکس

اقوام متحدہ: صلح جو طالبان کے نام بلیک لسٹ سے خارج کرنے کی یقین دہانی


اقوام متحدہ نے ایسے طالبان کے نام بتدریج اپنی بلیک لِسٹ سے خارج کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے جو القاعدہ کے ساتھ اپنا تعلق ختم کردیں گے۔ یہ اعلان منگل کو کابل میں صدر حامد کرزئی کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا گیا ہے۔

افغانستان میں سیاسی مفاہمت کی کوششوں کے سلسلے میں اس ماہ کے اوائل میں کابل میں ہونے والے تین روزہ قومی امن جرگے میں طالبان کے نام اِس مخصوص فہرست سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ منگل کو اس سلسلے میں عالمی تنظیم کی 15 رکنی سلامتی کونسل میں شامل ملکوں کے اعلیٰ سفارت کار افغان دارالحکومت میں موجود تھے جنہوں نے صدر کرزئی سے ملاقات کی۔

بات چیت کے بعد جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان صدر نے اقوام متحدہ کے وفد کے ارکان سے طالبان کے نام” بلیک لسٹ“ سے خارج کرنے کو کہا جنہوں نے ایسا کرنے کی حامی بھر لی ہے بشرطیکہ یہ لوگ القاعدہ یا کسی بھی طرح کی دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق نہ رکھیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1267 کے تحت ”بلیک لسٹ “میں القاعدہ اور طالبان سے تعلق رکھنے والے 137افراد کے نام شامل ہیں جن کے اثاثے منجمد کرنے کے علاوہ رکن ممالک اُن پر سفری پابندیاں لگانے کے بھی پابند ہیں۔

اس فہرست میں کم ازکم پانچ ایسے سابق طالبان رہنماؤں کے نام بھی شامل ہیں جو اِس وقت افغان پارلیمنٹ کے رکن ہیں یا پھر نجی طو رپر افغان حکومت اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان مفاہمت کے لیے کی جانے والی کوششوں میں ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG