رسائی کے لنکس

پاکستان پھانسیوں پر عملدرآمد کو روکے: بان کی مون


سیکرٹری جنرل بان کی مون (فائل فوٹو)
سیکرٹری جنرل بان کی مون (فائل فوٹو)

وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حکومت بین الاقوامی برادری کا احترام کرتی ہے لیکن اس وقت ملک کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سے کہا ہے کہ مجرموں کو پھانسیاں دیے جانے کا سلسلہ روکا جائے اور سزائے موت پر عملدرآمد پر دوبارہ پابندی عائد کی جائے۔

بان کی مون نے 25 دسمبر کی شب پاکستانی وزیراعظم سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سیکرٹری جنرل نے پاکستان کو درپیش مشکل حالات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سزائے موت پر عمل درآمد کو روکے۔

ٹیلی فون پر رابطے کے دوران دونوں نے جمہوریت، قانون کی بالادستی، آزاد عدلیہ کی ضرورت اور پاکستانی عوام کی امنگوں کے احترام کا اعتراف کیا۔

اُدھر ہفتے کو وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حکومت بین الاقوامی برادری کا احترام کرتی ہے لیکن اس وقت ملک کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کی ہی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ پرامن پاکستان پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔

16 دسمبر کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 133 بچوں سمیت 149 افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد حکومت نے دہشت گردی کے جرم میں سزائے موت پانے والے مجرموں کی سزاؤں پر عملدرآمد پر چھ سال سے عائد پابندی ختم کر دی تھی اور اب تک چھ مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

پاکستان میں 2008ء سے سزائے موت پر عملدرآمد پر پابندی چلی آ رہی تھی لیکن رواں ماہ اسے ہٹانے کے حکومتی فیصلے کے بعد انسانی حقوق کی مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے خاصی تنقید کی جا رہی ہے اور اس فیصلے کو واپس لیے جانے کے مطالبات دہرائے جا رہے ہیں۔

تاہم پاکستانی عہدیداروں بشمول قانونی و سماجی حلقوں کی اکثریت کا یہ موقف ہے کہ قانون کے مطابق سزائیں پانے والوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جانا چاہیئے۔

XS
SM
MD
LG