رسائی کے لنکس

کراچی میں ہزار روپے کا ایک پان


اسے’سگنیچر‘ کا نام دیا گیا ہے، جبکہ اسے آپ عام طریقے سے کاغذ میں لپٹا ہوا نہیں دیکھیں گے بلکہ اسے مختلف رنگوں کی مخملی تھیلی میں رکھ کر دیا جاتا ہے۔ اس تھیلی کے منہ پر باقاعدہ ایک قیمتی اور سنہری ڈوری بھی بندھی ہوئی ہوتی ہے

کراچی میں پان کی ایک دکان ایسی بھی ہے جہاں ایک ہزار روپے کا ایک پان بکتا ہے۔ آپ پوچھیں گے کہ ایسا اس پان میں کیا ہے۔ تو، سنئے اس کی چھالیوں پر اصل چاندی کا ورق اور گلوری پر24 قراط سونے کا ورق چڑھا ہوا ہوتا ہے۔

اسے ’سگنیچر‘ کا نام دیا گیا ہے، جبکہ اسے آپ عام طریقے سے کاغذ میں لپٹا ہوا نہیں دیکھیں گے بلکہ اسے مختلف رنگوں کی مخملی تھیلی میں رکھ کر دیا جاتا ہے۔ اس تھیلی کے منہ پر باقاعدہ ایک قیمتی اور سنہری ڈوری بھی بندھی ہوئی ہوتی ہے، تاکہ دوران سفر یا جیب میں رکھتے وقت پان باہر نہ نکل سکے۔

اس دکان کا نام ہی بڑا دلچسپ ہے۔۔’پنواڑی‘ یعنی کہ پان والا۔ عالمگیر روڈ، بہادر آباد کے قریب واقع ’پنواڑی‘ عام دکانوں سے بالکل مختلف ہے۔ انتہائی جدید انداز کی اس ائیر کنڈیشن شاپ میں خریداروں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔ کسی کو ’ڈیلائٹ میٹھا پان‘ پسند ہے تو کوئی ’سونف خوشبو‘ ، ’پنک واڑی‘ یا ’سادہ خوشبو‘ نامی ’برانڈ‘ لینے آتا ہی رہتا ہے۔ خاص کر نوجوان لڑکے، لڑکیاں اور فیملیز کے مختلف افراد۔

سب سے مہنگے پان کے ریٹ تو ہم نے آپ کو بتا ہی دیئے۔ اب مختلف رینج بھی سن لیجئے۔ یہ رینج کم از کم 50 روپے سے شروع ہوتی ہے اور 70، 90، اور 150 روپے سے ہوتی ہوئی ایک روپے تک جا پہنچتی ہے۔

اس شاپ کے مالک محمد احمد سروانہ ہیں۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے دعویٰ کیا ’’بچوں کے لئے مخصوص پیکنگ والے پانوں کی ابتدا ہم نے ہی کی ہے۔ جیسے ’کڈز ڈیلائٹ‘ ، ’چاکلیٹ چیمیز‘ اور ’رینبو اسپرنکل‘۔ یہ بچوں کے پان کی ورائٹیز ہیں۔ یہ پان بچوں کے لئے خصوصی پیکنگ میں دیئے جاتے ہیں۔ خصوصی پیکنگ یہ ہے کہ بچوں کی دلچسپی کے لئے ہر پان ایک ڈبے میں رکھ کر دیا جاتا ہے یہ ڈبہ بھی کار، جیپ اور جہاز کی شکل کے ہوتے ہیں۔ بچوں کو پان کے ساتھ ساتھ ایک کھلونا بھی مل جاتا ہے۔‘‘

میٹھا، سادہ اور بچوں کے پان کے بعد اب باری تمباکو کھانے والے شائقین کی ہے۔ دکان کے سپروائزر عدنان نے بتایا کہ ہمارے ہاں پاکستانی برانڈز کے تمام تمباکو تو ملتے ہی ہیں ساتھ ساتھ بھارت کے تمام مشہور تمباکو بھی آپ کو ہماری دکان سے مل جائیں گے جیسے ’بابا 120‘، ’600‘ بابا رتنا اور رتنا 300۔ ‘

عدنان نے بتایا کہ ’’مکس پتی، نورتن قیوام، راجہ جانی اور ظہور جیسے پاکستانی برانڈز بھی یہاں خوب چلتے ہیں‘‘۔

’پنواڑی‘ کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہاں آپ کو ’ٹریول پیک‘ بھی ملے گا یعنی آپ کہیں بھی سفر پر جانے لگیں تو دس پان کا پوڑا 300روپےاور دس پان کا پوڑا بابا رتنا 400روپے میں حاصل کریں۔

’پنواڑی‘ کے برانڈز اور بھی ہیں جیسے نیو ٹیلا چاکلیٹ، منٹ، کافی، زعفرانی، پائن اپیل، ڈرائی فروٹ، آمنڈ ہنی، چوکو لولو، مکس بیریز، لیچی، چیری، آڑو، پچ، بلیو بیری، بیشن فروٹ، گرین ایپل، رس بیری، اسٹابیری، کیوی، لیمن اور مینگو۔

شاپ پر پان کے علاوہ 14 قسم کی فلیورڈ کافی بھی دستیاب ہیں، جبکہ اپنی پسند کے کسی اور فلیور کی بھی ڈیمانڈ کی جاسکتی ہے۔ لیکن، اس کے چارجز الگ سے دینا ہوں گے۔ایک کپ گرما گرم چائے 90روپے اور زعفرانی چائے 150روپے میں دستیاب ہے۔

یہی نہیں بلکہ 26 قسم کی آئس کریم اور 25 قسم کے جوسز و اسواشز بھی آپ کو یہیں دستیاب ہوں گے۔

جاتے جاتے کچھ ایسے لوازمات کا بھی ذکر سنتے جایئے جو صرف آپ کو یہیں دستیاب ہیں اور کہیں نہیں کیوں کہ، بقول احمد سروانہ، یہ ان کی اسپیشلٹی ہے ۔ مثلاً اسپیشل کھتہ، چھالیہ، سلی بیٹل نٹ اور فینل سیڈز، سلور کوٹیڈ الائچی، سوئٹ فلیورڈ کوکونٹ، لال انمول چھالیہ، چاندی کی گولیاں، ماؤتھ فریشنر، گوٹہ، گلقند اور گری۔

پنواڑی میں آپ کو تھوکنے کے لئے اسپٹ پاؤچ دیا جاتا ہے، تاکہ ماحول، جگہ اور دیواریں صاف رہیں۔ یہاں کام کرتے کاریگر آپ کو دستانے پہن کر پان بناتے نظر آئیں گے، سر پر اسکاف ہوتا ہے کہ بال نہ گریں۔

یہاں رکھے انٹیک پان دان اور خاص دان آپ کو لکھنوی و دہلوی روایات کی یاد دلاتے نظر آئیں گے۔ انہیں پرانے وقتوں کے ہی نہیں نئے دور کے وضح دار افراد بھی انتہائی اہمیت دیتےنظرا ٓئیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ پان دان ان کے بچن کی یادوں، والدین کے ساتھ گزرے دنوں، بڑے بڑے صحنوں اور دلانوں میں کھیل کر بڑی ہوتی سنہری یادوں کے جھرنکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG