رسائی کے لنکس

اتر پردیش میں پہلے مرحلے کے انتخابات


سماج وادی پارٹی کا ریاست اتر پردیش میں ایک انتخابی جلسہ۔ فائل فوٹو
سماج وادی پارٹی کا ریاست اتر پردیش میں ایک انتخابی جلسہ۔ فائل فوٹو

یو پی میں بی جے پی، بی ایس پی اور سماج وادی کانگریس اتحاد کے مابین سہ رخی مقابلہ ہے۔ تمام پارٹیوں کے لیے یہ الیکشن موت و زیست کا معاملہ ہے۔ خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت کا یہاں امتحان ہے۔

سہیل انجم

بھارت کی شمالی ریاست اترپردیش میں انتہائی اہم اسمبلی انتخابات کا آغاز ہو گیا۔ یہ ملک کی سب سے اہم اور سب سے بڑی ریاست ہے۔ یہاں کی آبادی دو سو ملین ہے اور یہ ریاست سب سے زیادہ 80 ارکان منتخب کرکے پارلیمنٹ میں بھیجتی ہے۔ اسمبلی کی 403 نشستوں کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ ہفتے کے روز پرامن انداز میں مکمل ہو گئی۔

مغربی اترپردیش کے پندرہ اضلاع میں پھیلے 73 حلقوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔ یہ علاقہ دہلی سے متصل ہے اور سیاسی جماعتوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اسی علاقے میں فرقہ وارانہ فسادات سے متاثر کیرانہ، مظفر نگر اور دادری وغیرہ شامل ہیں۔ یو پی میں آخری مرحلے کی پولنگ 8 مارچ کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 11 مارچ کو کی جائے گی۔

اس سے قبل دو ریاستوں پنجاب اور گوا میں اسمبلی انتخابات مکمل ہو چکے ہیں۔ منی پور اور اتراکھنڈ میں بھی انتخابات ہو رہے ہیں۔

یو پی میں بی جے پی، بی ایس پی اور سماج وادی کانگریس اتحاد کے مابین سہ رخی مقابلہ ہے۔ تمام پارٹیوں کے لیے یہ الیکشن موت و زیست کا معاملہ ہے۔ خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت کا یہاں امتحان ہے۔ بی جے پی نے ریاست میں وزیر اعلی کے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ جبکہ بی ایس پی کی جانب سے اس کی لیڈر مایاوتی اور سماجوادی کانگریس اتحاد کی جانب سے وزیر اعلی اکھلیش یادو پھر وزیر اعلی کے عہدے کے امیدوار ہیں۔

2012 کے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی کو شاندار کامیابی ملی تھی۔ مایاوتی جو کہ چار مرتبہ وزیر اعلی رہ چکی ہیں بری طرح ہار گئی تھیں۔ بی جے پی نے 2014 کے پارلیمانی الیکشن میں 80 میں سے 71 نشستیں جیتی تھیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا حلقہ انتخاب وارانسی بھی اسی ریاست میں ہے۔

پارلیمانی انتخابات میں مغربی یو پی کے رائے دہندگان نے اجتماعی طور پر بی جے پی کے حق میں ووٹ ڈالا تھا۔ لیکن اسمبلی انتخابات میں ان کا جھکاؤ چودھری اجیت سنگھ کے آڑ ایل ڈی کی جانب ہے۔ مسلمانوں کا بڑا طبقہ سماجوادی اور کانگریس اتحاد کی حمایت کر رہا ہے تو بعض مسلم تنظیموں اور دہلی جامع مسجد کے امام مولانا سید احمد بخاری نے بی ایس پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

ریاست میں دوسرے مرحلے کی پولنگ پندرہ فروری کو ہوگی۔

XS
SM
MD
LG