رسائی کے لنکس

سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کے خلاف احتجاج


حیدرآبادمیں مسلم لیگ فنکشنل اور سندھ ہاری کمیٹی کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے مظاہرے ہوئے۔

سندھ اسمبلی سے نئے بلدیاتی نظام کی منظور ی کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا لیکن اس کے باوجود اندرون سندھ اس کے خلاف احتجاج جاری ہیں۔ جمعہ کو بھی حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآبادمیں مسلم لیگ فنکشنل اور سندھ ہاری کمیٹی کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے مظاہرے ہوئے۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر نئے بلدیاتی نظام کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے سندھ دشمن منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور اس نے اپنے اتحادیوں کو خوش کرنے کے لئے سندھ میں نیا بلدیاتی نظام نافذ کیا گیاہے۔ اور سندھ کے عوام دوہرے نظام کے خلاف بھرپور جدوجہد جاری رکھیں گے۔

مقررین نے کہا کہ جب تک سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کا خاتمہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا‘انہوں نے مطالبہ کیا کہ دوہرے بلدیاتی نظام کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور مشاورت کے بعد نیا نظام نافذ کیا جائے۔

حیدرآباد پریس کلب کے سامنے ہی جمعہ کو پاکستان مسلم لیگ (ن) حیدرآباد ڈویژن کی جانب سے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔اس موقع پر عبدالغفار سومرو‘ منور علی‘ امیر علی جسکانی ودیگر نے خطاب کیا۔شرکا کا کہنا تھا کہ حکومت نے سندھ کو تقسیم کرنے کے لئے دوہرا بلدیاتی نظام نافذ کیا ہے‘۔
XS
SM
MD
LG