رسائی کے لنکس

طالبان کے ساتھ مصالحت پر اوباما اور کرزئى کا غورو خوض


طالبان
طالبان

افغان صدر حامد کرزئى اور امریکی صدر براک اوباما نے ایک وِڈیو کانفرنس میں طالبان کے ساتھ صلح کے امکانات پر غوروخوض کیا ہے۔

مسٹر کرزئى کے دفتر کے جاری کیے ہوئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کی رات ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک اس بات چیت میں مسٹر کرزئى نے قیامِ امن اور مصالحت کے عمل کی رفتار کو تیز کرنے اور بد عنوانیوں کو ختم کرنے کے لیے افغانستان کی کوششوں سے مسٹر اوباما کو آگاہ کیا۔

امریکی کمانڈروں کا کہنا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان کوئى سیاسی تصفیہ خوں ریزی کو کم کرنے میں نازک اہمیت کا حامل ہے۔

افغان لیڈر نے اس سال اُن طالبان کے ساتھ کوئى سلسلہ جنبانی قائم کرنے کی کوشش کی ہے ، جو حالیہ برسوں میں دوبارہ ایک قوّت بن کر اُبھرے ہیں۔افغان صدر نے کہا ہے کہ انہوں نے اور مسٹر اوباما نے امن مذاکرات میں ایک ” متحدہ، واحد موقف“ اختیار کرنے کی ضرورت پر غور کیا ہے۔

دونوں لیڈروں نے علاقائى تعاون، بدعنوانیوں کے انسداد کے اقدامات اور ستمبر میں شفّاف پارلیمانی انتخابات کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔

مسٹر کرزئى نے صدر اوباما کو بتایا کہ افغان لوگوں کو اس بارے میں تشویش ہے کہ کوئى دو ملک” درپردہ جنگ“ لڑنے کے لیے اُن کے ملک کو استعمال کرسکتے ہیں۔ مسٹر کرزئى نے پچھلے ہفتے پاکستان اور بھار ت یا امریکہ اور ایران کے بارے میں خبر دار کیا تھا کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف لڑنے کے لیے افغانستان کی علاقائى حدود کو استعمال نہ کریں

XS
SM
MD
LG