رسائی کے لنکس

افغانستان کو امریکہ سے فاصلہ رکھنے کا پاکستانی مشورہ، رپورٹ


افغانستان کو امریکہ سے فاصلہ رکھنے کا پاکستانی مشورہ، رپورٹ
افغانستان کو امریکہ سے فاصلہ رکھنے کا پاکستانی مشورہ، رپورٹ

16 اپریل کو ہونے والی اس ملاقات کی اندرونی تفصیلات سب سے پہلےامریکی اخبار'وال اسٹریٹ جرنل' نے شائع کی ہیں۔ اخبار کے مطابق ملاقات کے دوران پاکستانی وزیرِاعظم نے مبینہ طورپر افغان صدر سے کہا تھا کہ امریکہ کی افغانستان میں اختیارکردہ فوجی حکمتِ عملی کی کامیابی کے کوئی امکانات موجود نہیں

امریکی میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ پاکستان نے اپنےپڑوسی ملک افغانستان کوامریکہ سےفاصلہ اختیار کرنے اورخطے میں نئے اتحادی ڈھونڈنےکا مشورہ دیا ہے۔

بدھ اورجمعرات کے روز مختلف امریکی اخبارات میں شائع ہونے والی ان رپورٹس میں نامعلوم افغان حکام کے حوالے سےدعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیرِاعظم سید یوسف رضا گیلانی نے رواں ماہ کے وسط میں اپنے دورہ افغانستان کے دوران صدر حامد کرزئی سے ملاقات کرکے انہیں مشورہ دیا کہ وہ امریکہ کے بجائے پاکستان اور چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دیں۔

16 اپریل کو ہونے والی اس ملاقات کی اندرونی تفصیلات سب سے پہلے امریکی اخبار 'وال اسٹریٹ جرنل' نے شائع کی ہیں۔ اخبار کے مطابق ملاقات کے دوران پاکستانی وزیرِاعظم نے مبینہ طورپر افغان صدر سے کہا تھا کہ امریکہ کی افغانستان میں اختیارکردہ فوجی حکمتِ عملی کی کامیابی کے کوئی امکانات موجود نہیں۔

اخبار نے دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی ملاقات سے واقف افغان اہلکاروں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرِ اعظم گیلانی نے دورانِ ملاقات صدرکرزئی سے کہا تھا کہ امریکیوں نے "ہم دونوں کو ناکام بنایا ہے"۔

افغان حکام کے بقول پاکستانی وزیرِاعظم نے افغان صدر پرزور دیا تھا کہ افغانستان میں جاری مفاہمتی عمل کی باگ ڈور کابل اور اسلام آباد کو اپنے ہاتھوں میں لے لینی چاہیئے۔

'وال اسٹریٹ جرنل' نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی وزیرِ اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے صدر حامد کرزئی کو "افغانستان میں امریکی افواج کی مستقل موجودگی کی امید نہ رکھنے" کا کہا تھا۔ اخبار کے مطابق گیلانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ معاشی طور پر تباہی سے دوچار ایک عالمی طاقت ہے اور افغانستان کو اپنے بہتر مستقبل کیلیے پاکستان اور اس کے دیرینہ اتحادی چین سے تعلقات بہتر بنانے کو ترجیح دینی چاہیے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ نے مذکورہ رپورٹ کو "بےبنیاد" اور "مفروضوں پر مشتمل" قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔

بدھ کی شب وزارت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن، استحکام اور مفاہمت کے فروغ کیلیے امریکہ کی جانب سے ادا کیے جانے والے اہم کردار کا معترف ہے اور افغانستان میں امن کے حصول کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG